سرفراز شاہ قتل کیس: سپریم کورٹ نے مرکزی ملزم کی سزائے موت عمر قید میں بدل دی‘ 4 کی سزا برقرار
کراچی (ثناء نیوز) سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جسٹس سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں سرفراز شاہ قتل کیس میں رینجرز اہلکاروں کی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم شاہد ظفر کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جبکہ چار ملزمان کی عمر قید کو برقرار رکھاگیا اور ایک ملزم افسر خان کو بری کرنے کا حکم دیدیا گیا۔ واضح رہے 2011ء میں کراچی کے بینظیر پارک میں رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان شہری سرفراز ہلاک ہو گیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے رینجرز اہلکار شاہد ظفر کو سزائے موت کا حکم دیا تھا اس کے بعد ہائی کورٹ نے بھی یہ سزا برقرار رکھی تھی تاہم گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم دیدیا جبکہ چار دیگر رینجرز اہلکاروں منٹھار علی، بہادر الرحمن اور لیاقت علی کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا ہے سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ میں کہا کہ چونکہ سرفراز شاہ کے اہل خانہ اور ورثاء نے سیکشن 302 کے تحت خون معاف کرنے کا اعلان کیا تھا اور صلح نامہ ہو گیا تھا لیکن چونکہ یہ دہشت گردی کا کیس ہے اس لئے شاہد ظفر کو عمر قید کی سزا برقرار رکھی جائے گی یہ دہشت گردی کا معاملہ ہے ،جبکہ عدالت نے بے نظیر بھٹو پارک کے چوکیدار افسر خان کی تین سال قید کی سزا پوری ہو جانے پر اسے بری کرنے کا حکم دیدیا۔