تحریک انصاف کے4 ارکان اسندھ اسمبلی نے استعفیٰ دیدیا، خیبر پی کے میں اتحادیوں کا حکومت کی حمایت کا فیصلہ
لاہور/ کراچی/ ڈیرہ اسماعیل خان (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) تحریک انصاف کے 4 ارکان سندھ اسمبلی نے رکنیت سے استعفے دیدیئے۔ پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی نے استعفے اسمبلی سیکرٹری کو جمع کرائے۔ مستعفی ہونے والے ارکان سندھ اسمبلی میں حفیظ الدین، خرم شیر زمان، ثمر علی خان اور سیما ضیا شامل ہیں۔ مزید براں سیکرٹری سندھ اسمبلی نے حفیظ الدین کا استعفٰی مسترد کر دیا۔ حفیظ الدین کی نااہلی سے متعلق مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔ علاوہ ازیں لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی جہانزیب کھچی نے اپنا استعفٰی قائد حزب اختلاف محمود الرشید کے ہمراہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے پاس جمع کرا دیا۔ رکن اسمبلی نگہت انتصار بیرون ملک سے واپسی پر اپنا استعفٰی جمع کرائینگی، استعفٰی جمع کرانے کے بعد پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے محمود الرشید نے عمران خان سمیت اپوزیشن قیادت پر مقدمہ کے اندراج کو جمہوری تاریخ کا سیاہ واقعہ قرار دیتے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا ایوان میں بیٹھے ہوئے قتل کی ایف آئی آر میں نامزد ملزم بلاتاخیر عہدے چھوڑ دیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح ریڈ زون ریاستی دہشتگردی کا مقدمہ بھی بالآخر ان جعلی حکمرانوں کے خلاف چلے گا، انہوں نے کہا پنجاب حکومت تحریک انصاف عوامی تحریک سمیت اپوزیشن کی حامی جماعتوں کے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کر دے ورنہ پنجاب کے ہر تھانے اور جیل کے باہر گو نواز گو، گو شہباز گو مظاہرے شروع کر دینگے۔ انہوں نے صحافیوں پر بدترین تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس موقع پر پی پی 239 میلسی سے رکن پنچاب اسمبلی جہانزیب کھچی نے کہا ایم پی اے شپ پارٹی کی امانت تھی۔ چیئرمین عمران خان کے حکم پر واپس لوٹا رہے ہیں، پارٹی کے لئے جان، مال سب حاضر ہے۔ اے این این کے مطابق خیبر پی کے میں اتحادی جماعتوں نے تحریک انصاف کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے گورنر راج کے نفاذ کا امکان ہے، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کی حمایت سے ناکام ہونے کی توقع ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پی کے میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں عوامی جمہوری اتحاد اور جماعت اسلامی نے صوبائی حکومت کا ساتھ نہ چھوڑنے اور عدم اعتماد کی تحریک میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد توقع ہے تحریک عدم اعتماد ناکامی سے دوچار ہو گی۔ دوسری جانب عمران خان مسلسل وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کے اس مطالبے کے باعث وفاقی حکومت ردعمل کے طور پر خیبر پی کے میں گورنر راج نافذ کر کے تحریک انصاف کی حکومت کو چلتا کر سکتی ہے۔