• news

لاہور سمیت متعدد شہروں میں موسلادھار بارش، مختلف حادثات میں 14 افراد زخمی

لاہور (خصوصی نامہ نگار +نامہ نگار+ خبرنگار+ نمائندگان) صوبائی دارالحکومت میں گذشتہ روز ہونے والی بارش سے شہر کی مختلف شاہراہوں اور علاقوں میں گھنٹوں تک کھڑا رہنے والا پانی واسا کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا۔ ملبے تلے دبنے، ٹریفک حادثات اور کرنٹ لگنے سے 8 افراد زخمی ہوکر ہسپتال پہنچ گئے۔ سندر کے علاقے میں چھت گرنے سے 4 افراد ملبے تلے دب گئے۔ لبرٹی میں موٹر سائیکل سلپ ہونے سے 3 افراد زخمی ہوگئے جبکہ شادباغ میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جھلس کر زخمی ہوگیا۔ واسا کی نااہلی کے باعث باران رحمت شہریوں کیلئے زحمت بن گئی‘ گلی‘ محلوں‘ سڑکوں میں واسا انتظامیہ کی نااہلی اور عدم توجہ کی گواہی دیتی رہیں۔ بارش سے گڑھی شاہو‘ نسبت روڈ‘ لکشمی چوک‘ حاجی کیمپ‘ ایمپریس روڈ‘ نولکھا چوک‘ وارث روڈ‘ مزنگ چونگی‘ کوپر روڈ‘ سمن آباد‘ شاہراہ قائداعظم‘ چوک ناخدا‘ اقبال ٹاؤن گلشن بلاک سمیت شہر کے مختلف علاقے بارش کے پانی میں ڈوبے رہے جبکہ واسا حکام اور ان کا عملہ کہیں نظر نہ آیا جس کے باعث فوری طور پر نکاسی کا انتاظم نہ ہونے سے ٹریفک کو بہاؤ میں شدید مشکلات پیدا ہوئیں اور نشیبی علاقوں میں گھروں میں پانی کا راج رہا۔ پیر کے روز بھادوں کی پہلی بارش کا سلسلہ صبح 9 بجے سے شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری رہا۔ محکمہ موسمیات نے بارشوں کے اس سلسلہ کی جمعہ تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ گزشتہ روز جیل روڈ پر 24 ملی میٹر‘ فرخ آباد میں 80 ملی میٹر‘ پانی والا تالاب اندرون شہر میں‘ 75 ملی میٹر‘ اپر مال 18 ملی میٹر اور چوک ناخدا میں 82 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب واسا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ آپریشن کے دوران اہم سڑکوں سے چند گھنٹوں میں پانی کا نکاس مکمل کر لیا جبکہ لکشمی چوک سے ریکارڈ ٹائم میں بارش کے پانی کے نکاس کا آپریشن مکمل کیا گیا۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) عثمان نے بارش کے بعد نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے لکشمی چوک، ایبٹ روڈ اور مال روڈ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایم ڈی واسا چودھری نصیر، ڈی ایم ڈی اور ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی انکے ہمراہ تھے۔ ڈی سی او نے واسا، ٹائون انتظامیہ اور ایل ڈبلیو ایم سی اہلکاروں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ شہر کے تمام نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لکشمی چوک میں چار نیء پمپ لگانے سے نکاسی آب میں بہتری آئی ہے۔ ایم ڈی واسا نے عملہ کو ہدایت کی کہ بارشوں کا یہ سلسلہ چند روز تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا لہٰذا شہریوں کو نکاسی آب سے متعلق بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ہونے والی بارشوں میں نکاسی آب آپریشن جاری رکھنے میں دن رات میں آپ کے ساتھ ہوں اگر کہیں برقی رو میں تعطل کا مسئلہ سامنے آئے تو مجھے فوری طور پر آگاہ کیا جائے تاکہ لیسکو کے اعلیٰ حکام سے فوری رابطہ کر کے برقی رو کو بحال کروایا جا سکے۔ علاوہ ازیں چیئرمین لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی خواجہ احمد حسان کی خصوصی ہدایت پر ایم ڈی خالد مجید نے بارش کے بعد اہم چوکنگ پوائنٹس کے اچانک دورے کئے اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران سینئر منیجر آپریشنز سہیل انور ملک بھی انکے ہمراہ تھے۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز بارش سے 100 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں۔ جس سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ شیخوپورہ سے ہمارے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شیخوپورہ اور نواحی علاقوں میںسوموار کو وقفہ وقفہ سے دن بھر ہونے والی بارش نے شہر میں پانی کے نکاس کے منصوبوں پر کروڑوں روپے کے اخراجات کی قلعی کھول دی ہے جبکہ درجنوںگلیوں میں پانی کھڑا ہوجانے کے باعث ان گلیوں نے آبی گزرگاہوں کی شکل اختیار کر لی ہے، بارش کے دوران پرانے مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے دو بچوں سمیت چار افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ بارش کے دوران مین بازار اور اس سے ملحقہ گلیو ں اور سول لائن سب ڈویژن کی متعدد بستیوں میں 8گھنٹے تک مسلسل بجلی کی فراہمی فنی نقص پڑ جانے کے باعث معطل رہی۔ فیصل آباد میں تیز بارش میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی زخمی ہو گئے۔ ریسکیو 1122 نے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا۔ کمالیہ اور گرد و نواح میں بھی موسلادھار بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ بارش کا سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا جس سے مختلف علا قے زیر آب آگئے۔ کھڑی فصلوں خصوصاً مونجی اور کماد سمیت کپاس کی فصل کو بھی پانی سیراب ہو گیا۔ ماموں کانجن سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ روز بادلوں کی اچانک گھٹا چھا گئی اور وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا جس سے  جاری گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ وزیرآباد میں موسلا دھار بارش نے وزیرآباد کی گلیوں، بازاروں کے نشیبی علاقوں کو زیرآب کر دیا۔ جہلم اور گردونواح میں سوموار کے روز ہلکی بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ دن کے وقت ہونے والی بارش چند منٹ تک جاری رہی اور بعد میں آسمان پر بادل چھائے رہے۔ سیالکوٹ میں بارش کا سلسلہ دو گھنٹے سے زائد جاری رہا جس کے باعث سڑکوں پر 2‘ 2 فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن