آئی ڈی پیز کیلئے دوبارہ مالی امداد کا اعلان‘ عمران کو سمجھ نہیں آ رہی عوام کا سامنا کیسے کرینگے، شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف سے منگل کو ارکان اسمبلی، مخیر حضرات، صنعتکاروں اور تاجروں نے ملاقات کی اور شمالی وزیرستان کے بے گھر بہن بھائیوں کی مدد کیلئے چیف منسٹرز ریلیف فنڈ میں 3 کروڑ روپے کے چیک دیئے۔ شہباز شریف نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کرنے والوں کا جذبہ لائق تحسین ہے۔ عطیات کی ایک ایک پائی امانت سمجھ کر دیانتداری کے ساتھ آئی ڈی پیز پر خرچ کر رہی ہے۔ فی خاندان 7 ہزار روپے کے حساب سے پہلی قسط تقسیم کی جاچکی ہے۔ نقد امداد کی دوسری قسط کی فراہمی کا عمل بھی جلد شروع کیا جا رہا ہے اورپنجاب حکومت بے گھر ہونے والے خاندانوں کودوبارہ 7 ہزار فی خاندان مالی امداد دیگی۔ متاثرین کی بحالی ہم سب کا فرض ہے اور یہ وقت متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونے کا ہے۔ پاکستان کے امن اور استحکام کی خاطر قربانیاں دینے والے شمالی وزیرستان کے متاثرہ بہن بھائی ہماری مدد کے منتظر ہیں۔ آخری متاثرہ خاندان کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور مشکلات میں گھرے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے وسائل کی فراہمی میں کمی نہیں آنے دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 18 کروڑ عوام جان چکے ہیں ترقی کے دشمن کون ہیں اور عوام کے خدمتگار اور دوست کون؟ اصل طاقت کا سرچشمہ عوام ہی ہیں۔ ارکان اسمبلی، مخیر حضرات، صنعتکاروں اور تاجروں نے دھرنا دینے والوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مٹھی بھر عناصر ملک و قوم کی قسمت سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا محمد اعظم خاں کی والدہ کے انتقال، حیدر آباد میں عمارت گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ ڈینگی کے مرض سے نمٹنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ منتخب نمائندے بھی ڈینگی کے مرض سے نمٹنے کیلئے متحرک انداز سے فرائض سرانجام دیں۔ارکان اسمبلی سے مزید گفتگو میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیاستدانوں اور سیاست کے نام پر دھبہ لگانے والوں کو اب سیاست کا دامن چھوڑ دینا چاہئے۔ دھاندلی کا شور مچانے والے عمران خان تاریخ کے سب سے بڑی دھاندلی کے مرتکب ہوئے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ پاکستان کے 18کروڑ عوام کا کس منہ سے سامنا کریں۔ عمران خان 2014ء میں رہ کر بھی پچھلی صدی کی آخری دہائی کی سیاسی سوچ رکھتے ہیں۔ قوم تحریک انصاف کے سربراہ سے سوال کرنے کا حق رکھتی ہے کہ بنی گالامیں چند ماہ قبل وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کے دوران ہر طرح کا اطمینان ظاہر کر نے کے بعد عمران خان کو طاہر القادری جیسے کردار سے ملکر پارلیمنٹ، پی ٹی وی کی عمارت اور وزیراعظم ہاؤس پر لشکر کشی کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟