مقبوضہ کشمیر: کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ، طویل جھڑپ،3 مجاہدین شہید کرنے کا دعویٰ ‘ ٹریفک حادثے میںبھارتی میجر سمیت4 فوجی ہلاک
سرینگر (اے پی پی+ اے ایف پی+این این آئی) سرینگر سے 40کلومیٹر دور ہنجان گائوں میں طویل جھڑپ میں بھارتی فو ج نے 3 مجاہدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر ریاست دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے شوکت احمد نامی نوجوان کو ضلع میں راج پورہ کے علاقے حاجن بالہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ ادھر ضلع کپواڑہ میں سڑک کے ایک حادثے میں بھارتی فوج کے میجر سمیت چار اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمین نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دھرنا دیا، نعرے بازی کی۔ یونین کے صدر طارق احمد صوفی نے کہا کہ ملازمین بھیک نہیں بلکہ اپنے حقوق کی بازیابی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ملازمین خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اپنے مطالبات کو منوانے کے حوالے سے منظم جدوجہد کریں گی۔ دریں اثنا سرینگر میں بھارتی پولیس نے سماجی بہبود کے مقامی ادارے کے ملازمین کے احتجاجی جلوس کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ مقبوضہ کشمیر میں عدالت عالیہ نے معروف وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن جلیل اندرانی کے حراستی قتل کیس کی سماعت کے بعد کشمیر بار ایسوسی ایشن کو قابض انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کارروائی کی تفصیلات جاننے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بھارتی فوج کا سیاحتی مقام یوسمرگ کو فائرنگ رینج بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی ریاست پنجاب سے انتہا پسند ہندوئوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے کشمیری طلباء کی طرف سے مائیگریشن کا مطالبہ۔ سوامی پر مانند کالج ماہالی میں زیرتعلیم کشمیری طالب علموں پر گذشتہ ماہ ہندوئوں نے حملہ کر دیا تھا۔ این این آئی کے مطابقمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران مجاہدین کی فائرنگ سے 3بھارتی اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ حملہ آور محاصرہ توڑ کر فرارہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ کلاروس میں آّپریشن10ویں روز بھی جاری رہا ، اس دوران جنگلات میں گولہ باری،فضائی گشت بڑھا دیا گیا،3اہلکاروں سمیت مارے جانے والوں کی تعداد8ہو گئی۔