پرویز خٹک نے صاف کہا خیبر پی کے والے استعفے نہیں دینگے: جاوید ہاشمی
لاہور (وقت نیوز) تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ الیکشن کس حیثیت میں لڑوں گا فی الحال اس کا فیصلہ نہیں کیا، بات کرنا چاہتا ہوں سپریم کورٹ مجھے بھی بلائے، سمجھ سے باہر ہے کہ عمران خان کو کیا ہو گیا ہے، وہ مکمل ڈوب چکے ہیں اور مجھے افسوس ہے کہ عمران خان کو ختم کیا جارہا ہے، پہلے ہی کہا تھاکہ استعفوں سے پارٹی تقسیم ہو جائے گی۔ وقت نیوز کے پروگرام میں فریحہ ادریس کو انٹرویو دیتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کی اس ضمانت پر مارچ میں شامل ہوا تھا کہ آئین اور پارلیمنٹ کے خلاف نہیں جائیں گے۔ عمران خان، طاہر القادری کو پسند نہیں کرتے تھے لیکن پتہ نہیں کیسے بھائی بھائی بن گئے۔ انہوں نے کہا استعفوں کے معاملے پر پارٹی میں اختلاف تھا اور عمران خان سے کہا تھاکہ اس سے پارٹی تقسیم ہو جائے گی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ ہم استعفے نہیں دیں گے، خیبر پی کے والے خان کی کمانڈ سے نکل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ثالثی کا کوئی ذکر نہیں، سپریم کورٹ مجھے بلائے میں بات کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت بڑے لیڈر بن رہے تھے اور تین سے چار سال میں بہت بہتر ہو جانا تھا۔ سمجھ سے باہر ہے کہ عمران کو کیا ہوگیا اور کور کمیٹی کا ہر رکن ضرور یہ پوچھے گا۔ انہوں نے کہاکہ میرا پارٹی میں کسی کے ساتھ رابطہ نہیں، اپنے ہاتھوں سے بنائی ہوئی پارٹی کو نہیں توڑ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی دھرنوں میں پانچ ہزار کے قریب کارکن ہیں اور لوگوں کے نہ آنے پر عمران خان برہم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دھاندلی تو پوری دنیا کے انتخابات میں ہوتی ہے، یہاں بھی دھاندلی ضرور ہوئی لیکن چند سیٹوں پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یا عوامی تحریک میں سے کوئی کرین ساتھ لے کر نہیں آیا اسکی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا میں پنڈی کا الیکشن نہیں لڑنا چاہتا تھا مگر عمران کی وجہ سے لڑا، مجھے نہیں پتہ کہ فوج عمران کے ساتھ ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا مسلم لیگ ن میں کرنے کو کچھ نہیں تھا اس لئے چھوڑی۔ تحریک انصاف میں طاقت نظر آئی، اس لئے شامل ہوا۔ میاں نواز شریف کے کہنے پر راولپنڈی سے الیکشن لڑا۔ جنرل پرویز مشرف مسلم لیگ ن کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ میری ضمانت کی درخواست 2 سال تک افتخار چودھری نے نہیں سنی۔ سپریم کورٹ نگران حکومت نہیں بنا سکتی، یہ غیر آئینی ہے۔ ناصر الملک بالکل غیر جانبدار جج ہیں۔ عمران خان کوئی بات کسی سے چھپا نہیں سکتے جو بات ہوتی عمران خان کور کمیٹی کو بتا دیتے۔ شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین اور سیف اللہ نیازی عمران خان کے نزدیک ہیں۔ میں شیخ رشید کا نام لے کر اپنا منہ پلید نہیں کرنا چاہتا۔ پاکستان کی مائوں نے اپنے بچوں کا نام شیخ رشید رکھنا چھوڑ دیا ہے۔ پارلیمنٹ ہم سب کی ماں ہے۔ اسامہ کے مارے جانے کے بعد فوج کو پارلیمنٹ کی ضرورت تھی۔ تحفظات کا جواب دینا چاہئے، پارلیمنٹ ختم نہیں ہونی چاہئے۔ میں کلرک نہیں اس قوم کا لیڈر ہوں۔