• news

طوفانی بارش‘ حادثات‘ کرنٹ لگنے سے خاتون سمیت 5 جاں بحق‘ دریائوں‘ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ

لاہور (نامہ نگار + سٹی رپورٹر + کامرس رپورٹر + نمائندگان) لاہور سمیت پنجاب بھر میں طوفانی بارش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ اس دوران مختلف شہروں میں چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اور ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ صوبائی دارالحکومت میں شدید بارش اور آندھی کے باعث مختلف جگہوں پر ٹریفک حادثات، چھتیں، درخت اور سائن بورڈ گرنے سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے۔ لوئر مال کے علاقہ میں نوجوان عامر اپنی بہن صائمہ کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جارہا تھا کہ بارش سے پھسلن کے باعث اچانک موٹر سائیکل سلپ ہوکر فٹ پاتھ سے جا ٹکرائی جس سے صائمہ سر پر چوٹ لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ عامر زخمی ہوگیا۔ پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد صائمہ کی نعش ورثاء کے حوالے کردی ہے۔ متوفیہ دو بچوں کی ماں تھی۔ ریس کورس کے علاقہ میں تیز رفتار کار بے قابو ہوکر درخت سے جا ٹکرائی جس سے گاڑی تباہ جبکہ اس میں سوار تین افراد زخمی ہوگئے۔ لارنس گارڈن کے قریب ایک درخت ٹوٹ کر سائیکل سوار پر جاگرا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ جوہر ٹائون اور لنک روڈ پر سائن بورڈ گرنے سے تین افراد زخمی ہوگئے۔ مال روڈ، جیل روڈ و دیگر جگہوں پر موٹر سائیکل سلپ ہونے سے گرنے کے باعث 7 افراد زخمی ہوگئے۔ چوہنگ کے علاقہ میں بشیر کے گھر کی بوسیدہ چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر بشیر اور اس کی بیوی زخمی ہوگئی۔ امدادی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ملبے تلے نکال کر جناح ہسپتال پہنچا دیا۔ مانگا منڈی کے علاقہ میں محنت کش کے گھر کی چھت زور دار دھماکے سے گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر شوکت اس کا بھائی اور بہن زخمی ہوگئی۔ تمام زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات نے اگلے 72 گھنٹوں کے دوران شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں اکثر مقامات پر بارش کی پیش گوئی کی ہے جبکہ گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، جہلم، نارووال اور شیخوپورہ میں شدید بارش ہوگی جس کے باعث دریائوں اور مقامی ندی، نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ جمعرات اور جمعہ کے دوران ہزارہ، مالاکنڈ، پشاور، مردان، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان، بہاولپور، سکھر، میرپور خاص ڈویژن گلگت بلتستان میں بھی کہیں کہیں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، سبی اور نصیر آباد ڈویژن میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔ بدھ کے روز ملک میں سب سے زیادہ بارش کوٹلی میں 84 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ دیگر علاقوں راولا کوٹ 82، فیصل آباد 73، گڑھی ڈوپٹہ 42، مظفر آباد 38، ٹوبہ ٹیک سنگھ 32، جہلم 29، منگلا، بدین 25، بہاولنگر 24، مٹھی 23، منڈی بہائوالدین 22، گوجرانوالہ 20، گجرات، سکردو 17، لاہور سٹی 14، سیالکوٹ، مری 13، ساہیوال 12 لاہور ائرپورٹ 10، کاکول 7، اوکاڑہ، بہاولپور ائرپورٹ 6، جھنگ، سرگودھا، استور، کسور، بہاولپور سٹی 3، چکوال 2 اور گویس میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دریں اثناء بارشوں کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں کمی کے باعث شارٹ فال مزید کم ہو گیا جس کی وجہ سے بڑے شہروں میں گزشتہ روز صبح سے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند کر دیا گیا تاہم گزشتہ روز بارش کے باعث لاہور میں درجنوں فیڈرز ٹرپ کر گئے جن کی بحالی کا سلسلہ بھی جاری رہا جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا اوروہاں چھ گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 15450 میگا واٹ جبکہ پیداوار 12740 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 2710 میگا واٹ کا فرق رہا۔ فیصل آباد میں دو دنوں سے وقفہ وقفہ سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے شاہراہوں، گلی، محلے پانی میں ڈوب گئے جس میں سمندری روڈ، شیخوپورہ روڈ، نشاط آباد، جڑانوالہ روڈ، جھنگ روڈ، ستیانہ روڈ، سرگودھا روڈ اور ان سے ملحقہ آبادیاں شامل ہیں۔ چنیوٹ میں بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، شہر اور گردونواح میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیاجس کی وجہ سے تمام داخلی اور خارجی راستے بند ہوگئے۔ شورکوٹ اور گردونواح میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جس کی وجہ سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ منڈی بہاؤالدین سے نامہ نگار کے مطابق بھادوں کی رم جھم نے شہر کو دلدل میں تبدیل کردیا۔ جلالپور بھٹیاں کے نواحی علاقہ میں بارش کے باعث بجلی کا پول گھر پر گر گیا جس سے دو ا فراد جاں بحق ہوئے، ایک مو یشی ہلاک ہوگیا۔ عارف والا میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ کمالیہ میں تیسرے روز بھی وقفہ وقفہ سے طوفانی بارش سے غلہ منڈی میں لا کھوں روپے مالیت کی پڑی قیمتی اجناس پانی میں بہہ گئی جس پر تاجروں نے شدید احتجاج کیا۔ گوجرہ میں بارش سے نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے رات کے اوقات میں شروع ہونے والی تیز بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور گردو نواح میں برسنے والی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ بعض مقامات پر گٹروں کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث سائیکل و موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہوگئے۔ بورے والا میں کئی گھنٹے کی موسلا دھار بارش نے نکاسی آب کا نظام فیل کردیا،شہر کی تمام شاہراہیں اور گلیاں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں، ٹی ایم اے کا دفتر بھی پانی میں گھر گیا۔ پیر محل میں کرنٹ لگنے سے نوجوان بلال بارش کی وجہ سے گھر سے گزرنے والی بجلی کی تار سے چھو کر جاں بحق ہوگیا۔ وہاڑی اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ کئی گھنٹے جاری رہا جس کی وجہ سے کچے مکانات کو نقصان پہنچا اور چھتیں گرنے سے ایک خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ نے کہا ہے کہ ممکنہ سیلاب کے خدشے سے نمٹنے کیلئے تمام سرکاری محکمے پوری طرح متحرک اور مستعد ہیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کی ہدایت پر پنجاب بھر میں حالیہ بارشوں کے پیش نظر ممکنہ سیلاب کی صورت میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ای پیپر-دی نیشن