نویں کے 70فیصد طلبہ فیل ہو گئے کیا یہ پنجاب حکومت کی کارکردگی ہے؟: محمود الرشید
لاہور (این این آئی) قائد حزب اختلاف پنجاب و تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے پنجاب حکومت کی کارکردگی سے متعلق پلڈاٹ کی سروے رپورٹ کو قانونی، سیاسی، اخلاقی دبائو کے شکار وزیراعلیٰ پنجاب کو فائدہ پہنچانے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے، سروے 16 جولائی اور 6اگست کے درمیان ہوا، جب پنجاب حکومت کی ہدایت پر سانحہ ماڈل ٹائون میں 14 بے گناہوں کو خون میں نہلایا گیا اور 90افراد کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا، اس عرصہ کے دوران پنجاب ہی نہیں پاکستان بھر کے شہری وزیراعلیٰ پنجاب کو ماڈل ٹائون سانحہ کا ذمہ دار سمجھتے ہوئے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے، آخر وہ کون سے لوگ تھے جو اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کر رہے تھے؟ حالانکہ اس عرصہ کے دوران تو وزیراعلیٰ خود اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے اور گوشہ نشین تھے۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ آئی ایس اے پی کے سروے کے مطابق پنجاب کے 40 فیصد سرکاری سکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، اساتذہ کی ہزاروں اسامیاں خالی ہیں، حال ہی میں جماعت نہم کے امتحانات میں 70 فیصد بچے فیل ہو گئے، کیا یہ تعلیمی کارکردگی ہے؟ محکمہ صحت پنجاب کی جاری کی گئی ایک وضاحت کے مطابق پنجاب میں صرف پروفیسرز، سرجنز، سپیشلسٹ اور ایم ایس کی 7ہزار اسامیاں خالی اور سینکڑوں ڈاکٹر چھٹی پر ہیں، پیرامیڈیکل سٹاف کی خالی اسامیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے، جس محکمہ میں 7 ہزار سپیشلسٹ سرے سے موجود ہی نہ ہوں اس محکمہ نے خاک انسانی خدمت انجام دینی ہے؟، انہوں نے کہا کہ اگست 2014 ء میں لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کو ایک خفیہ رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال جنوری تا جولائی سنگین جرائم میں 110فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں محکمانہ کرپشن میں اضافہ ہوا جسکی ایک مثال بلدیاتی اداروں کو ملنے والے 150ارب کا 6سال میں ایک بار بھی آڈٹ نہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سستی روٹی، اتوار بازاروں اور رمضان پیکیج کی آڑ میں پنجاب کے خزانے کو 80ارب کا نقصان پہنچایا گیا۔ محکمہ خوراک کئی سال سے واجب الادا 80ارب روپے کے قرضہ پر یومیہ 3کروڑ روپے سود ادا کررہا ہے، پنجاب حکومت جواب دے یہ 80ارب کہاں گئے؟۔