• news

نصاب سے خلاف ِاسلام مواد نہ نکالا تو خیبر پی کے حکومت نہیں چلنے دینگے: پروفیسر ابراہیم

پشاور(این این آئی )جماعت اسلامی خیبر پی کے کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ اگر نصاب تعلیم سے خلافِ اسلام مواد نہ نکالا گیا اور اسے نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ نہ کیا گیا تو خیبر پی کے کی حکومت چلنے نہیںدیں گے ۔ اے این پی کے دور میں شائع شدہ نصاب تقسیم کرنے کی جرأت اس حکومت کو نہ ہوئی لیکن موجودہ حکومت اس نصاب کو سکولوں میں چلارہی ہے ۔ ہم نے اس باضابطہ طور پر حکومت سے شکایت کی ہے اور اس سلسلے میں اپنی مکمل سفارشات پیش کی ہیں ۔ نصاب سے حضرت محمدؐ، اُمہات المؤمنین اور خلفاء راشدین کے اسباق نکال کر رنجیت سنگھ ، راجہ داہر اور اور عبدالغفار خان کے مضامین شامل کئے گئے ہیں ۔ ان پر ہمیں شدید اعتراض ہے اور صوبائی حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ۔ نئے نصاب کا مسودہ بھی ہمیں نہیں دکھایا گیا اور نہ ہی اس سلسلے میں ہمیں اعتماد میں لیا گیا ہے ۔ اگر قابل اعتراض مواد نصاب میں موجود رہا تو ہم بھر پور احتجاج کریں گے اور صوبائی حکومت کو ختم کردیں گے۔ وہ ضلع لکی مروت کے تنظیمی دورہ کے موقع پر سرائے نورنگ میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ پروفیسر محمدابراہیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر اور پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی جاری ہے ۔ ایک دوسرے پر الزامات لگائے جارہے ہیں کہ کون کس کی پشت پناہی کررہا ہے اور کون کس کے اشارے پر چل رہا ہے لیکن بہت جلد یہ گرد وغبار بیٹھ جائیگا اور سب پر عیاں ہوجائیگا کہ کس کی پشت پر کون کھڑا تھااور کس نے کس کو اشارہ دیا تھا۔ 2013ء کے الیکشن میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن