طوفانی بارشو ں سے پنجاب‘ آزاد کشمیر میں تباہی‘ 77 جاں بحق
لاہور (سٹاف رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران) لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں اور آزاد کشمیر میں 20گھنٹوں کی بارش نے تباہی مچا دی اور کرنٹ لگنے‘ چھتیں گرنے سے 77 افراد جاں بحق اور بیسیوں زخمی ہوئے‘ سڑکیں ندیوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ چھتیں اور دیواریں گرنے سے سیالکوٹ میں 5، فیصل آباد میں 4، گکھڑ منڈی میں 3، گوجرانوالہ، گجرات، کامونکی میں 2، 2، سمندری، نارووال، چنیوٹ، اوکاڑہ، چک امرو، حجرہ شاہ مقیم، شیخوپورہ، جڑانوالہ، مانگا منڈی میں ایک ایک ہلاکت ہوئی۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق لاہور میں بارش کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 20 افراد جاں بحق ہو گئے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 8 عمارتیں منہدم ہوئیں جن سے 16افراد زخمی بھی ہوئے زخمی افراد میں سے 2 افراد کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ لاہور میں بدھ کی شام سے شروع ہونے والی شدید بارش کے باعث چاہ میراں میں مکان کی چھت گرنے سے 2 خواتین اور ایک بچی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ہلاک ہونیوالوں میں بلال، اورنگ زیب، محمد ارشد، سونیا، آمنہ اور عبریا شامل ہیں۔ مزنگ میں جی او آر ٹو میں عمارت گرنے سے ملبے تلے دب کر خوشاب کے رہائشی میاں بیوی جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والے افراد کی مقبول اور شہناز بی بی کے نام سے شناخت ہوئی ہے۔ سبزہ زار میں دکان کی چھت گرنے سے 30 سالہ عبدالقدیر جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔ مناواں لکھوڈیر میں شاہد نامی نوجوان اور فرح نامی لڑکی کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے جبکہ شریف پورہ میں بھی ایک شخص کرنٹ لگنے سے جھلس گیا۔ جوہر ٹاؤن میں ایل ڈے اے پلازہ کے قریب مکان کی چھت گرنے سے 6 افراد ملبے تلے دب گئے جنھیں ریسکیو 1122 کے عملے سے نکال لیا۔گارڈن ٹاؤن اور عثمانیہ کالونی میں کرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ شدید بارش کے باعث بجلی اور ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا۔ آئی این پی کے مطابق ڈیفنس فیز 6 میں 3 افراد اور نیاز بیگ پنڈ میں بھی 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ محکمہ موسمیات نے مزید 2، 3 دن بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ لاہور میں بارش نے ایک بار پھر واسا کے نکاسی آب کے انتظامات اور تیاریوں کا پول کھول دیا، بارش سے شہر میں جل تھل ہوگیا، باران رحمت کو واسا انتظامیہ نے شہریوں کے لئے زحمت بنا دیا ، نکاسی کا انتظام نہ ہونے سے ٹریفک کے بہائو میں شدید مشکلات پیدا ہوئیں، بارش سے گڑھی شاہو، نسبت روڈ، لکشمی چوک، حاجی کیمپ ، ایمریس روڈ، نولکھا چوک، وارث روڈ، مزنگ چونگی، کوپر روڈ، سمن آباد، شاہراہ قائد اعظم چوک ناخدا، اقبال ٹائون ،گلشن بلاک، پانی والا تالاب، رنگ محل چوک، لکشمی چوک، چوک ناخدا، مصری شاہ، چاہ میراں، فیض باغ، شاد باغ، لوہاری، انارکلی ، اچھرہ سمیت مختلف نشیبی علاقوں سے بروقت نکاسی آب نہ ہونے کے باعث شہریوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔ نکاسی آب کے لئے نصب پمپ نہ چلانے سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پانی سے بچائو کے لئے اقدامات کرتے رہے۔ نامہ نگار کے مطابق کوٹ لکھپت کے علاقہ میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 45 سالہ شخص نوید ہلاک ہو گیا۔ نوید کی ہلاکت پر گھر میں کہرام مچ گیا۔ ستوکتلہ کے علاقہ شادیوال میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص عامر زخمی ہو گیا۔ کوٹ شاہدرہ کے علاقہ میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک نوجوان زخمی ہو گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں تیز بارش سے سڑکوں پر پانی اور پھسلن سے گرنے سے 23 افراد زخمی ہو گئے۔ بارش کے باعث لاہور کے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں جبکہ جہازوں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ دریں اثناء راولپنڈی اسلام آباد میں شدید بارش ہوئی اور کئی علاقوں اور شاہراہوں پر پانی کھڑا ہو گیا۔آزاد کشمیر کے علاقے بھی شدید بارشوں کی زد پر رہے۔ باغ کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے افسر سمیت تین فوجی جاں بحق، 3 زخمی ہو گئے۔ بھمبر اور کھوئی رٹہ میں دو گھروں کی چھتیں گر گئیں جس سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ مظفر آباد میں 100 گھروں کی چھتیں گر گئیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ، طوفانی بارش سے کئی افراد لاپتہ ہیں۔ سیالکوٹ میں گلشن ٹاؤن میں گھر کی دیوار غلام محمد کی جھگی پر گرنے سے غلام محمد اور اسکی بیوی فاطمہ بی بی شدید زخمی ہو گئے جبکہ انکی چارسالہ بیٹی آمنہ ، 8 سالہ بیٹا ارشد اور 60 سالہ سکینہ بی بی جاں بحق ہو گئے۔گوہد پور میں 51 سالہ سعد علی، خادم علی روڈ پر 14 سالہ لڑکا جاں بحق ہو گیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرگودھا روڈ تین چک رام دیوالی کے قریب شوکت مسیح کی پانچ سالہ بیٹی فائزہ جاں بحق ہو گئی اور شہر بھر، گردونواح، کالونیوں، محلوں، گلیوں اور شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں۔ کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ بٹالہ کالونی میں 40 سالہ سیف، غلام محمد آباد میں 45 سالہ عبدالحمید، چک نمبر139گ۔ب سمندری میں محمود جاں بحق ہوا۔ نامہ نگار/ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ضلع قصورمیں بارش سے پانچ افراد جاں بحق اور دو حقیقی بہنوں سمیت اٹھارہ شدید زخمی ہو گئے۔ لکھنی کے میں اللہ وسایا کا پندرہ سالہ بیٹا شیراز احمد، پرناواں میں قاری محمد عمران کرنٹ لگنے کی وجہ سے موقع پر ہی جاںبحق ہوگیا، ٹھٹھی بخشے والا کا محمد امین اور گنڈا سنگھ والا کا عطاء محمد بوسیدہ چھتیں گرنے ملبے کے نیچے دب جانے کے باعث جاںبحق ہوگئے ترگہ میں محمد فاروق اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سو رہا تھا کہ شدید بارش کے باعث مکان کی بوسیدہ چھت اہل خانہ پر آگری جس کے نتیجہ میں محمد فاروق کی دو بیٹیاں سترہ سالہ صائمہ اور چودہ سالہ شمائلہ سمیت دیگر افراد شدید زخمی ہوگئے۔ کھڈیاں الہ آباد، مصطفی آباد اور کوٹ رادھاکشن کے علاقوں میں چھتیں گرنے کی وجہ سے بارہ افراد شدید زخمی ہوئے۔ نواحی گائوں کوٹلی رائے ابوبکر میں بجلی کے بوسیدہ تار بارش کے دوران ایک زمیندار کے مویشیوں پر آگرے جس کے نتیجہ میں لاکھوں روپے کی ایک درجن سے زائد بھینسیں اور گائے ہلاک ہوگئیں جبکہ نواحی گاؤں کوٹلی رائے ابوبکر میں ذوالفقار احمد جو عرصہ دراز سے دل کا مریض تھا رات کو آسمانی بجلی زور سے کڑکی تو آواز کی دہشت سے جاں بحق ہو گیا۔گجرات میں نواحی گائوں کوٹ گوندل کا 3 سالہ کمسن بچہ علی حسنین اور سرائے عالمگیر کا 14سالہ حمزہ جاں بحق ہوگئے۔ تین روز جاری رہنے والی بارش کے باعث قدیمی کوٹلہ ارب علی خاں کے مقام پر قائم نالہ بھنڈ پانی میں بہہ گیا جس کے باعث گردونواح کے 100کے لگ بھگ دیہاتوں کا گردونواح سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ شہر بھر کے پانی میں ڈوبنے کے بعد پہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے قیدیوں اور عملہ کو دشواری کا سامنا رہا۔ شکرگڑھ/ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق موضع چندووال میں سات سالہ نائلہ جاں بحق جبکہ عاطف اور اس کی بیوی نبیلہ شدید زخمی ہوگئے جبکہ نالہ ڈیک نالہ بسنتر، نالہ بیئں اور دریائے راوی میں جسٹر کے مقام پر ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ٹیمیں الرٹ کر دی گئیں۔ ڈسکہ سے نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی کے مطابق نجی سکول کی ٹیچر بیس سالہ ثوبیہ بی بی جاں بحق ہوگئی اور شکر گڑھ کے درجنوں قصبات دیہات نو گو ایریاز بن گئے۔ چندووال میں مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق اور والدین شدید زخمی ہو گئے۔ چنیوٹ میں لاہور روڈ چونگی نمبر 3 کے قریب نوراں بی بی جاں بحق ہو گئی۔ پاکپتن میں مچھلی چوک میں جواں سالہ لڑکی کرن جاں بحق ہو گئی۔ اکبر روڈ اوکاڑہ پر محنت کش مقصود جاں بحق ہوگیا جبکہ رفیع ہاؤسنگ سکیم اوکاڑہ میں شدید بارش کے دوران ایک گھر کی دیوارگرنے سے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں شدید زخمی ہوگئے۔ حجرہ شاہ مقیم کے محلہ زاہد پورہ میں ملبے تلے آکر محنت کش تین بچوں کا باپ فیاض احمد جاں بحق ہو گیا۔ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا اور طوفانی بارش کے دوران شہری اذانیں دینے لگے۔ نامہ نگار خصوصی کے مطابق شیخوپورہ میں بھی موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ فیروزوالہ کی آبادی رانا ٹائون میں چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے عورتوں اور بچوں سمیت سات افراد زخمی ہوگئے جبکہ خانقاہ ڈوگراں میں گھر کی دیوار گرنے سے 7 سالہ طالبہ کرن جاں بحق ہو گئی۔ مریدکے، فیروزوالا، نارنگ منڈی میں بہنے والے برساتی نالوں نالہ ڈیک، نالہ ایک اور نالہ بھینڈ بھی بھپر گئے اور ان کا پانی قریبی آبادیوں کی بستیوں میں داخل ہوگیا ہے جبکہ ضلعی حکومت نے ان علاقوں میں فلڈ وارنگ بھی جاری کر دی ہے۔ نامہ نگار کے مطابق مانگا منڈی سادات کالونی میں محمد انور اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ سو رہا تھا کہ اس کے مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں محمد انور موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ اس کی بیوی بہن اور دو بچے شدید زخمی ہو گئے۔ ایک بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ نامہ نگار کے مطابق جڑانوالہ سے ملحقہ محلہ اسلام پورہ میں بجلی کے کھمبہ کو ہاتھ لگ جانے سے محمد شعیب موقع پر جاں بحق جبکہ محمد زوہیب شدید زخمی ہو گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں وقفے وقفے سے جاری مون سون بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور چھتیں گرنے سے بچے سمیت دو افراد جاں بحق 10 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہونے سے سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔ نوشہرہ روڈ کے رہائشی بشیر کا گیارہ سالہ بیٹا احمد گھر سے سودا لینے کیلئے باہر نکلا اور گلی میں لگے بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے جبکہ گکھڑ کا رہائشی 45 سالہ طفیل ٹوکہ مشین پر جانوروں کا چارہ کاٹتے ہوئے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گئے۔ بارش کے باعث گرجاکھ اور عالم چوک اور سرانوالی میں تین گھروں کی بوسیدہ چھتیں گرنے سے اسلم، منیر، نواز، خدیجہ بی بی، سلمی بی بی، عالیہ، مریم بی بی سمیت10 افراد زخمی ہو گئے۔ موسلا دھار بارش کے باعث نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہونے سے شہر بھر کی گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔ ماڈل ٹائون، سیٹلائٹ ٹائون، حافظ آباد روڈ، پیپلز کا لو نی سمیت دیگر علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ وزیرآباد سے میں طالبعلم سمیت دو افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ طوفانی بارش کے باعث تحصیل ہیڈ کوارٹر کی57 سالہ پرانی عمارت میں قائم کئی شعبہ جات بند کر دئیے گئے ہیں جبکہ تھانہ گکھڑ منڈی کے علاقہ کوٹ نورا روڈ پر قائم مدرسہ نوراسلا م کی دیوار گرنے سے 17سالہ مجید نامی طالبعلم جاں بحق اور متعدد طلباء شدید زخمی ہوگئے۔ نت کلا ں روڈ پر 75 سالہ صفدر علی اور معمر شہری دب کر ہلا ک ہو گیا۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق بارہ گھنٹے کی مسلسل بارش کے نتیجہ میں چھت گرنے سے باپ اپنے دو کمسن بچوں سمیت ملبہ تلے دب کر جاں بحق ہوگیا، بتایا گیا ہے مرنے والوں میں محمد نواز، اسکا پانچ سالہ بیٹا زمان اور تین سالہ بیٹی مریم شامل ہیں۔ محلہ دار بمشکل مضروبین کو ہسپتال لیجانے لگے تو قریبی ریلوے پھاٹک کی بندش نے بھی انہیں کافی تاخیر کر دی جبکہ زندہ بچ جانے والی اہلیہ اور بیٹے پر ہنوز سکتے کا عالم طاری ہے۔ ایک اور واقعہ میں شریف پورہ گلی نمبر 3 میں بوسیدہ چھت گرنے سے چالیس سالہ وارث علی اسکی اہلیہ 35 سالہ رخسانہ بی بی اور چار سالہ بیٹی رخسار شدید زخمی ہو گئے۔نامہ نگار کے مطابق دینہ جی ٹی روڈ پر اچانک ریلا آنے کی وجہ سے پرانا پل بہہ گیا اور پل پر کھڑے 40 افراد پانی کا نظارہ کرنے والے بھی پانی میں بہہ گئے، جس سے ہر طرف افراتفری مچ گئی اور ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں جبکہ دو افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔ شدید سیلاب اور اندھیرا ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ پانی میں بہہ جانے والے متعدد افراد موٹرسائیکلوں پر بھی سوار تھے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق گوجر خان کے علاقے سموٹ کے قریب کار برساتی نالے میں بہنے سے میاں بیوی لاپتہ ہو گئے۔ مانسہرہ کے علاقے تورغر میں جدہا کے مقام پر جیپ کھائی میں گرنے سے تین افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔نامہ نگار کے مطابق گکھڑ منڈی میں تین روز سے جاری مسلسل بارش نے تباہی مچا دی۔ نت کلاں روڈ پر واقع مدرسہ کی دیوار اچانک گر گئی جس سے خانہ بدوش محمد جمیل کا 11سالہ بیٹا محمد ماجد جاں بحق ہو گیا جبکہ شام علی اور علی حسن شدید زخمی ہو گئے۔ محلہ شریف پورہ کے رہائشی سراجدین انصاری کے مکان کی چھت اور دیوار اور محلہ لائن پار کے رہائشی محمد افضال کے گھر کی دیوار گر گئی۔ جی ٹی روڈ سمیت نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کررہے ہیں۔ پیر کوٹ روڈ پر واقع بوہڑ والا کھوہ پر مشتاق نامی شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔ مکان کی چھت گرنے سے نت کلاں کا رہائشی 75سالہ صفدر علی جاں بحق ہو گیا۔سپورٹس رپورٹر کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش نے تباہی پھیلا دی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کی صبح 8 بجے تک سب سے زیادہ بارش لاہور میں 177 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ راولاکوٹ میں 163، قصور میں 130، گوجرانوالہ میں 115، گجرات میں 114، سیالکوٹ میں 98، فیصل آباد میں 77 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی گاؤں کوٹلی رائے ابوبکر میں واپڈا کے الیون کے وی کے تار گرنے سے زمیندار کی لاکھوں روپے مالیت کی گیارہ بھینسیں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گئیں۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بارشوں کے باعث چار مکانوں کی چھتیں جبکہ دو کی دیواریں گرنے سے ہزاروں روپے کا نقصان ہوا۔ نامہ نگار کے مطابق مرید کے و گردونواح میں 18 گھنٹے کی مسلسل بارش نے تباہی مچا دی اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔
لاہور/ نئی دلی ( نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ سپورٹس رپورٹر ) بھارت نے راوی‘ چناب اور ستلج پر تمام ڈیم بھر جانے پر اکھنور سے 5 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا چھوڑ دیا جس سے چناب، جہلم، راوی، ستلج سمیت دریائوں میں کئی مقامات پر سیلاب ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارتی کمشنر سندھ طاس نے پاکستانی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا ہے۔ جبکہ فلڈ وارننگ سنٹر لاہور کی اطلاع کے مطابق کل تک دریائے راوی، چناب، جہلم، ستلج اور دیگر ملحقہ نالوں میں اونچے درجہ کا سیلاب متوقع ہے۔ پاک فوج کے دستے شدید بارشوں کے باعث امدادی کارروائیوں کیلئے مختلف علاقوں کو روانہ ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پک فوج کے دستے وزیر آباد، جلال پور بھٹیاں، سیالکوٹ، نارووال، ہیڈ مرالہ میں امدادی سرگرمیوں میں خدمات انجام دیں گے جبکہ شاہدرہ میں الرٹ رہیں گے۔ جہلم کے قریب ریلوے ٹریک پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہو گئی سیالکوٹ میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد تین لاکھ 19 ہزار 828 کیوسک ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 13 فٹ بلند ہے لینڈ سلائیڈنگ سے وادی نیلم و لیپہ کا زمیندی رابطہ منقطع ہو گیا دریائے جہلم میں اونچے درجے کا سیلاب دریائے نیلم، جہلم اور پونچھ کے اطراف علاقے خالی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے آزاد کشمیر میں 19 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے ہیں۔ راولپنڈی میں گوالمنڈی اور کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 12 فٹ بلند ہو گئی۔ بڑا ریلہ نالہ لئی سے گزر رہا ہے ۔ کلر سیداں میں نالہ گولین میں دو افراد ریلے میں بہہ گئے۔ نیوزرپورٹر کے مطابق طوفانی بارشوں سے لیسکو سمیت دیگر ڈسکوز کا ٹرانسمیشن سسٹم درہم برہم ہو گیا اور بارشوں کے باعث مختلف اوقات میں ڈسکوز کے ہزاروں فیڈرز ٹرپ کر گئے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں لیسکو کے 170 فیڈرز مختلف اوقات میں ٹرپ ہوئے جبکہ کئی مقامات پر شارٹ سرکٹ کے باعث تاروں کو آگ لگ گئی درجنوں ٹرانسفارمرز جل گئے اور لیسکوسمیت دیگر ڈسکوز کو ٹرانسفارمرز کی شدید قلت کا سامنا ہو گیا۔ کئی مقامات پر بیس بیس گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی بحالی نہیں ہو سکی ۔ سپورٹس رپورٹر کے مطابق لاہور سمیت پنجاب اور ملک کے بالائی حصوں میں مون سون کی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی کشمیر ،گوجرانوالہ ،گجرات، منگلہ، لاہور، سیالکوٹ، ناروال اور شیخوپورہ میں شدید بارش کا امکان ہے محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 30گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش سیالکوٹ کینٹ251، میں ریکارڈ کی گئی راولاکوٹ194،لاہور سٹی183ِِ، ایر پورٹ 180 قصور135، گوجرانوالہ 125 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم محمد نوا زشریف نے حالیہ شدید بارشوں کے باعث پنجاب میں قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بارشوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق خیبر پی کے کے گورنر سردار مہتاب احمد نے پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف کو ٹیلی فون کرکے صوبے میں شدید بارشوں کی وجہ سے ہونے والے قیمتی جانی و مالی نقصان اور صوبے اور فاٹا کے عوام کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف شدید بارشوں سے ہونے والی جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اہظار کیا ہے اور کارکنان و ذمہ داران کو ہدایت کی ہے ملک بھر میں جہاں کہیں بھی بارشوں و سیلابی صورتحال سے پاکستانی عوام متاثر ہوئے ہیں ان کی ہر ممکن مدد کی جائے۔ خبر نگار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان صدر پنجاب اعجاز احمد چودھری یاسمین راشد اور بہت دیگر رہنمئاوں نے بھی حالیہ بارشوں سے ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصو صی کے مطابق گوجرانوالہ اور گرد ونواح میں سیلا ب کے خد شہ کے پیش نظر امدادی سر گر میوں کیلئے پاک فوج سمیت دیگر سر کا ری محکمو ں کو ہا ئی الرٹ کر دیا گیا جبکہ دریا ئے چناب اور نا لوںکے قریبی دیہا ت کو بھی فلڈ وارننگ جا ری کر کے محفو ظ مقا ما ت پر منتقل کر نے کی ہدایت کر دی گئی۔ کمشنر گو جرانوالہ ڈویژن شمائل احمد خو اجہ نے بتایا ہے ریجن بھر میں ہائی الرٹ جا ری کر دیا گیا ہے۔ سرائے مغل سے نامہ نگار کے مطابق ہیڈ بلوکی کے مقام پر دریائے راوی میں پانی کی مقدار بڑھنے لگی او رحفاظتی بندوں کی مناسب مرمت نہ ہونے کی وجہ سے آدھا ہیڈ بلوکی بند ہونے سے تباہی کا خطرہ ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق دریائے چناب میں آنے والے 6 لاکھ کیوبک کے ریلے کے خطرہ کے پیش نظر ڈی سی او محمد عثمان نے ضلع بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں جبکہ قادر آباد کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کے سیلاب کے باعث پانی فلڈ فلورکاسٹنگ ڈویژن نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا۔ قادر آباد کے مقام پر رات 12 بجے 6 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرا اور اس کے باعث دریائے چناب میں سیلاب کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ راول ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی اور سپل وے کھول دیئے گئے ہیں۔سپل وے 6.5 گھنٹے کھلے رہے اور 6 انچ پانی کا اخراج کیا گیا۔ پانی چھوڑنے سے قبل نشیبی علاقے میں سائرن بجا کر علاقوں کو خبردار کیا گیا نالہ ڈیک میں 5 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔ مرالہ بیراج سے 7 اور 8 ستمبر کو 6 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرنے کا امکان ہے۔ نامہ نگار کے مطابق ہیڈمرالہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سیلاب کے پیش نظر علاقہ میں فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔ بے نظیر بھٹو شہید پل پر پانی آ جانے کے باعث سیالکوٹ کے پسماندہ ترین 85 دیہات پر مشتمل علاقہ بجوات کا سیالکوٹ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پنجاب میں سیلاب کے خدشہ کے پیش نظر دریائوں کے قریبی علاقوں کو خالی کرانا شروع کر دیا گیا ہے اس حوالے سے ڈی سی اوز کو خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیرسے آنے والے دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے پسرور کے علاقہ سے گزرنے والے نالہ ڈیک میں تاہم پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے اور دریائے جموںتوی میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے دریائے چناب میں درمیانے درجہ کا سیلاب جبکہ برساتی نالے بھی کناروں سے باہر آگئے۔ کینٹ کے نواح سے گزرنے والے نالہ پلکھو میں پانی کا بہاؤ دو ہزار کیوسک اور پانی کناروں سے باہر آجانے سے متعدد علاقوں میں پانی داخل ہو گیا ہے نامہ نگار کے مطابق ڈی سی او گجرات کا کہنا ہے 6 ستمبر سے 8 ستمبر تک دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ نامہ نگار کے مطابق تحصیل منچن آباد میں نالوں میں طغیانی سے سینکڑوں مکان زیرآب آگئے درجنوں مکانات زمین بوس ہو گئے۔فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر رات ایک بجے سے صبح 11 بجے تک سات لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ گزرے گا۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر آج انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔ دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پر آج شام 5 بجے سے رات دو بجے تک سات لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر آج صبح 11 بجے سے رات 10 بجے تک 7 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرے گا۔ اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر گجرات، فیصل آباد، نارووال، منڈی بہائو الدین، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ اضلاع کی انتظامیہ کو اقدامات کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔