• news

نثار کے اعتزاز کے بارے میں ریمارکس، نواز، شہباز کی فون کرکے معذرت

اسلام آباد + لاہور (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی جانب سے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کیخلاف ریمارکس پر وزیراعظم نواز شریف نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو فون کرکے جبکہ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اعتزاز احسن کو فون کرکے معذرت کرلی ہے۔ قبل ازیں گزشتہ روز پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اعتزاز احسن کہاں سے بول رہے تھے، جو شخص پاکستان کے سب سے بڑے قبضہ گروپ کا معاون و ترجمان ہو اس سے ایسے ہی بیانات کی توقع کی جا سکتی ہے، یہ نہ صرف ان کا پرانا وطیرہ ہے ‘ شاید ان کی سیاست کا بھی حصہ ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ جو شخص سیاست کو تجارت بنا لے اور بے نظیر بھٹو دور حکومت سے لے کر آج تک سیاست کے پردے میں ذاتی اور مالی مفادات حاصل کرے میرے دل میں ایسے شخص کی کوئی اہمیت و عزت نہیں۔ ایل پی جی کے کوٹے سے لے کر پراپرٹی’’ٹائیکون‘‘کے جہازوں کے استعمال تک کی ایک لمبی کہانی ہے جو اعتزاز احسن کے ظاہر و باطن میں واضح تضاد کی نشاندہی کرتی ہے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے پہلے روز اعتزاز احسن نے اپوزیشن کی طرف سے بحث کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کو غیر مشروط حمایت کی یقین دہانی کے ساتھ انتخابی دھاندلی، کرپشن، شہریوں کے قتل سمیت کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو فون کرکے چودھری نثار کے بیان پر معذرت کی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو ٹیلی فون کیا اور اعتزاز احسن کے بارے میں چودھری نثار کے بیان پر معذرت کی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چودھری نثار کے بیانات کا جواب دے سکتے ہیں لیکن تلخیاں نہیں بڑھانا چاہتے۔ علاوہ ازیں اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میرا خیال تھا چودھری نثار بیان سے لاتعلقی کرلیں گے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے فون کرکے معذرت کی ہے۔ چودھری نثار کے بیان پر آج اسمبلی میں ردعمل دوں گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں میرا ساتھ دیں گی۔ وزارت داخلہ چودھری نثار کے بیان کی تصدیق یا تردید نہیں کررہی، مجھے نہیں معلوم چودھری نثار اپنے بیان سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ عمران اور طاہر القادری 15 ہزار افراد اکٹھے کرکے وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لیا جاسکتا۔ آئی این پی کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری سے مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کرکے چودھری نثار کے اعتزاز احسن سے متعلق بیانات پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر-دی نیشن