کپتان کی کارکردگی ٹھیک نہ ہو تو ٹیم متاثر ہوتی ہے‘ وقار یونس‘ مشتاق احمد کو کوچنگ کیلئے وقت دیا جائے : معین خان
کراچی (سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر معین خان نے کہا ہے کہ کپتان کی تقرری کا اختیار کرکٹ بورڈ اور اس کے چیئرمین کو حاصل ہے اور اگر کرکٹ بورڈ نے ان سے مشاورت کی تو وہ اپنی رائے کا اظہار کریں گے وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان سے نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے کر رہے تھے انھوں نے کہا ٹیم کافی عرصے بعد بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہی تھی جس کے نتیجے میں اس کی کارکردگی متاثر ہوئی لیکن میں اسے بہانے کے طور پر پیش نہیں کروں گاجب کسی ٹیم کا قائد فارم میں نہیں ہوتا تو اس کا اثر ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر پڑتا ہے۔معین خان سے جب کپتان کی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ان کا شعبہ نہیں ہے۔معین خان نے کہا جب کسی بھی ٹیم کا قائد فارم میں نہیں ہوتا تو اس کا اثر ٹیم کی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ مصباح الحق کی فارم کافی عرصے بعد اس دورے میں اتنی خراب نظر آئی ورنہ اس سے قبل وہ ہمیشہ ٹیم میںاہم کردار ادا کرتے رہے ہیں اور ان کی کپتانی میں ٹیم مستحکم نظر آئی ہے۔ "جب کسی بھی ٹیم کا قائد فارم میں نہیں ہوتا تو اس کا اثر ٹیم کی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ مصباح الحق کی فارم کافی عرصے بعد اس دورے میں اتنی خراب نظر آئی اور ان کی کپتانی میں ٹیم مستحکم نظر آئی ہے۔انھوں نے کہا کہ جب ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوچنگ سٹاف کی تعداد بہت زیادہ ہے، وقاریونس اور مشتاق احمد بہترین کوچز ہیں لیکن انھیں وقت دینا ہوگا کیونکہ وقاریونس نے ہر کھلاڑی پر بہت محنت کی ہے۔ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی کے باوجود وکٹ کیپر سرفراز احمد کو ون ڈے سیریز کے لیے برقرار نہ رکھنے کے بارے میں سوال پر معین خان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ کوچ کی حیثیت سے وقاریونس کی پہلی سیریز تھی اور وہ عمراکمل کو وکٹ کیپر دیکھنا چاہتے تھے۔۔معین خان نے احمد شہزاد اور سری لنکن بیٹسمین تلکارتنے دلشان کے درمیان مذہب کے موضوع پر ہونے والی گفتگو کے بارے میں کہا کہ انھیں اس بارے میں کوئی باضابطہ شکایت نہیں ملی کیونکہ ان کی معلومات کے مطابق یہ ایک نجی نوعیت کی گفتگو تھی۔سری لنکا کے دورے سے واپس آنے کے بعد معین خان کا پی سی بی کے چیئرمین سے یہ پہلا رابطہ تھا۔اس سے پہلے شہر یار خان نے منگل کو لاہور میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور کوچ وقار یونس سے بھی ملا قاتیں کی تھیں۔