ممبئی حملے کا معاملہ حل ہونے تک پاکستان‘ بھارت کرکٹ بحالی ممکن نہیں: شہر یار
کراچی (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب تک ممبئی حملے کا معاملہ حل نہیں ہوتا دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے رشتوں کی بحالی ممکن نہیں، پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے قیام سے چیئرمین کی پوزیشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ میں منتخب چیئرمین ہوں کرکٹ ٹیم میں اعلیٰ پائے کے کھلاڑیوں کی سلیکشن فیئر ہے تاہم ڈومیسٹک اور ریجنل سطح پر سلیکشن کا عمل مشکوک ہے کرکٹ بورڈ میں افرادی تعداد میں کمی کے لئے ڈائون سائزنگ کا عمل ضروری ہے۔ ٹی 20 ٹیم کے کپتان کے مسئلہ پر مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔ کپتان کا اعلان دو تین دن میں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان نے نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔ شہر یار خان نے اس موقع پر کرکٹ کھیل کی ترقی اور فروغ کے سلسلے میں سات نکاتی پروگرام بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیوں کی معطلی اصل میں سکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ سری لنکن بم پر حملے کے بعد ہماری دعوت پر ٹیمیں پاکستان آنے کو تیار نہیں۔ انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کے منصوبہ پر کام کریں گے۔ پہلے مرحلے میں سری لنکا‘ زمبابوے‘ بنگلہ دیش‘افغانستان اور آئرلینڈ کی اے جونیئر اور قومی ٹیموں کو دعوت دیں گے۔ یہ طے ہے کہ آسٹریلیا اور بھارت پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے۔ پی سی بی میں ملازمین کی تعدادکم کرنے کیلئے ڈائون سائزنگ کرینگے۔ پاکستان ٹیم کے سلیکشن کے بارے میں مجھے کوئی شکایت نہیں، تاہم ڈومیسٹک سطح پر خاص طور پر ڈسٹرکٹ اور ریجن کی ٹیموں کی سلیکشن غیرمعیاری اور اقربا پروری پر مشتمل ہے۔ پی پی ایل کو فی الحال ختم کر دیا ہے۔ سات نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دوسری بار بورڈ کی سربراہی سنبھالنے کے بعد اب فیصلہ کیا ہے کہ آئین کو بروئے کار لاتے ہوئے شفاف انداز کرکٹ کے معاملات کو چلانا ہے۔ ڈسلپن پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب بورڈ کا نیا آئین بن گیا ہے‘ اس پر مکمل عمل کریں گے کیونکہ اس آئین کو سپریم کورٹ کی بھی منظوری حاصل ہے۔ میرا دوسرا نکتہ ہے کہ پی سی بی میں کارپوریٹ کلچر لاؤنج کریں گے۔ ڈائون سائزنگ کریں گے، قومی ٹیم اے ٹیم جونیئر ڈومیسٹک سیزن کو بہتر کریں گے‘ سلیکٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ریجن اور ڈسٹرکٹ سطح پر کھلاڑیوں کی تلاش کا کام کریں۔