نثارکا درگزر قبول، تلخیاں بھلادیں ہماری مفاہمت ’’پلان ڈی‘‘ کی ناکامی ہے: اعتزاز احسن
اسلام آباد(اے این این+نوائے وقت رپورٹ)پیپلزپارٹی کے سینیٹراعتزازاحسن نے اپنی تقریرپر وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کی جانب سے درگزر کئے جانے کو بہتری کی جانب ایک خوش آئندقدم قراردیتے ہوئے کہاہے کہ در گزر قبول کرتا ہوں۔ چودھری نثار اور میرے درمیان مفاہمت کیساتھ ہی پلان ڈی بھی فیل ہو گیا۔ میں اپوزیشن میں ہوں ، حکومت پرتنقید کرنا میرا حق اور تنقید کو برداشت کرنا حکومت کا فرض ہے ، میں ڈنڈا بردار سیاست کی کبھی حمایت نہیں کروں گا ، عمران خان میرا دوست ہے اور میں انکا خیر خواہ ہوں ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزازاحسن نے کہاکہ اگر مجھ پر الزام نہ لگتے تو میں بھی پارلیمنٹ کے اندر دوسری تقریر نہ کرتا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں اپنے ذاتی معاملے پر ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہتا ، وزیراعظم جب چیلنج سے نکلیں گے تو مزید مضبوط ہوں گے، 10 لاکھ لوگ اسلام آباد میں نہیں لائے جاسکے۔ پلان اے دس لاکھ لوگوںکو آبپارہ تک لے جانا تھا جس کے بعد پلان بی آیا کہ لوگوں کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر لے جائو، دھرنا دس بارہ دن ڈی چوک پر بھی رہا، حکومت نے مداخلت نہیں کی توکچھ نہیں ہوا ، پھر پلان سی آیا کہ وزیراعظم ہائوس اور پارلیمنٹ پر یلغار کردو، گیٹ بند کردو ، لوگوں کو اندر باہر نہ آنے جانے دو ، پلان سی اس وجہ سے مشکل پڑ گیا کہ وزیراعظم نے ہماری تجویز پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا لیا جس کے بعد پلان ڈی سے ہم گزرے اور چودھری نثار اور میرے درمیان مفاہمت کے بعد پلان ڈی بھی ختم ہوگیا ، دیکھنا ہے کہ پلان ای کیا آتا ہے ۔