پنجاب میں فلڈ ایمرجنسی نافذ‘ مزید سینکڑوں دیہات زیرآب‘ ہلاکتیں 225 ہو گئیں
لاہور (سٹاف رپورٹر + نامہ نگار + سٹی رپورٹر+ نمائندگان + ایجنسیاں) دریاﺅں کے بپھرنے اور ریلوں سے شدید تباہی کا سلسلہ جاری ہے، سینکڑوں دیہات ڈوب گئے اور ان کا زمینی رابطہ کٹ گیا ہے، سیلاب سے متاثرہ ہزاروں افراد کھلے آسمان تلے پناہ لینے پر مجبور اور امداد کے منتظر دکھائی دیتے ہیں، سینکڑوں کی تعداد میںکچے مکانات منہدم ہو گئے، سیلاب سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں، سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 225 سے زائد ہو چکی ہے، مختلف مقامات پر درجنوں مویشی بھی پانی میں بہہ گئے، پاک فوج اور دیگر امدادی اداروں نے سیلاب میں گھرے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کیلئے آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ، حافظ آباد، منڈی بہاﺅ الدین اور جھنگ کے سینکڑوں دیہات میں پانی داخل ہو گیا۔ ساہیوال کے قریب دریائے بیاس میں طغیانی سے پانی قریبی آبادی میں داخل ہو گیا۔ آئی ایس بی آر کے مطابق پاک فوج کے ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 23 سو افراد کو بچایا جبکہ فوجی جوانوں نے اب تک 65 سو افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ اے پی پی کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے چناب کا ریلہ بیئر ڈیموں پر پہنچ گیا اور شہر کو بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری کے قریب بند کو توڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سیلاب سے ہلاکتوں اور نقصانات کی تفصیل جاری کر دی۔ این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب میں 28 افراد جاںبحق ہوئے۔ پنجاب میں 69 افراد آزاد کشمیر میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 48 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ گلگت، بلتستان میں اب تک 11 افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو چکے ہیں۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق چیف ریلیف کمشنر پنجاب ندیم اشرف نے سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو 10-10 کروڑ روپے امدادی سرگرمیوں کی مد میں جاری کر دیئے ہیں سیلاب اور چھتیں گرنے میں مرنے والے افراد کے ورثاءکو 16 سولہ لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ نامہ نگار کے مطابق لاہور میں گذشتہ روز 3 مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے کے واقعات میں باپ، بیٹے سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔ سمن آباد کے علاقہ کا رہائشی شرافت اپنی فیملی کے ہمراہ گھر پر موجود تھا کہ اچانک کمرے کی چھت نیچے گرنے کے نتیجے میں شرافت اور اس کا بیٹا ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئے۔ ہسپتال میں شرافت کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ہدرہ میں چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ مصری شاہ میں مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 18 سالہ نوجوان شعبان زخمی ہو گیا۔ گجرپورہ کے علاقہ چائنہ سکیم میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے کے باع ملبے تلے دب کر سلیم اور ریاض زخمی ہو گئے۔ سٹی رپورٹر کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے اکثر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔ محکمہ موسمیات لاہور مرکز کے چیف مٹرالوجسٹ محمد ریاض کا کہنا ہے مرالہ‘ خانکی‘ قادر آباد‘ منگلہ‘ رسول کے مقام پر جہاں گذشتہ 36 گھنٹوں میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جا رہا تھا اس دبا¶ میں کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے۔ قادر آباد کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور تریموں کے مقام پر پانی کی مقدار میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ قصور سے نامہ نگار اور نمائندہ نوائے وقت کے مطابق گنڈا سنگھ والا، نواحی گاﺅں تارا گڑھ اور پتوکی کے محلہ رضا آباد مےں مکان کی تعمےر اور دکان کا شٹر بند کرنے اور نہانے کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ نےاز نگر مےں اےک چمڑے کی فےکٹری مےں کام کرنے والے محنت کش اللہ رکھا اور عابد حسےن کرنٹ لگنے سے بری طرح جھلس گئے۔ تارا گڑھ مےں راج گےر محمد رےاض اپنے ہم زلف محمدسرور کے مکان کی تعمےر کے لےے کام کر رہا تھا کہ 11-KV کےبل آ گرنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گےا۔ پتوکی کے محلہ رضا آباد کا رہائشی محمد رمضان کا بےٹا حمزہ رمضان نہانے کے دوران موٹر مےں کرنٹ آجانے سے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گےا۔ گنڈا سنگھ والا بس سٹاپ پر سائےکل مرمت کرنے کی دکان کا شٹر بند کرتے وقت کرنٹ لگنے سے محمد مشتاق زندگی سے ہاتھ دھو بےٹھا۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق دریا ئے چناب میں انتہائی اونچے درجہ کے ریلہ نے تحصیل پنڈی بھٹیاں میں تباہی مچا دی 100سے زائد دیہات زیرآب سینکڑوں ایکڑ پر کاشت فصلیں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ خاتون سمیت 2 افراد ریلہ میں ڈوب گئے جبکہ متعدد دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ ڈوبنے والوں میں چراغ بی بی اور دیہاتی محمد نواز گڑ نے کچے جو کہ مویشیوں کو نکالتے ہوئے پانی میں بہہ گیا ہے کی تلاش جاری ہے خطے شاہ گا¶ں میں دو عورتیں سیلاب میں ڈوب گئی ہیں جن کی لاشوں کی تلاش کے لئے امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئی ہیں۔ فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق تھانہ فیروز والہ کی نواحی آبادی ونڈالہ دیال شاہ میں کرنٹ سے 3 سالہ بچی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔ فیروز والہ کے علاقہ رانا ٹا¶ن سے گزرنے والے نالہ بھیڈ میں شدید طغیانی سے پانی پٹھان کالونی کشمیر ٹا¶ن صدر روڈ حاجی کوٹ اور گلفشاں ٹا¶ن میں داخل ہو گیا ہے۔ جس سے ہزاروں افراد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ واہنڈہ سے ملک عبدالشکور کے مطابق نالہ ڈیک کے بند ٹوٹنے سے درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ ٹوٹ گیا۔ ہزاروں ایکڑ اراضی زیرآب آ گئی۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی کے علاقہ ملک پور جھال کے قریب پانی نے تباہی مچا دی موٹرسائیکل سوار دو نوجوان ریلے میں بہہ گئے تاہم دیہاتیوں نے ایک کو بچا لیا جبکہ دوسرا نوجوان تنویر احمد جو نارووال جا رہا تھا ریلے کی نذر ہو گیا۔این این آئی کے مطابق بھارت کی طرف سے دریائے چناب میں پانی چھوڑنے سے ہیڈ خانکی کے مقام پر گزرنے والے 9لاکھ 47ہزار کیوسک کے ریلے نے تباہی مچادی ہے۔ ریلے سے وزیر آباد ،سودھرا،حافظ آباد اور منڈی بہاو الدین کے دیہات متاثر ہیں۔ ہیڈ خانکی کے حفاظتی بند توڑ کرگوجرانوالہ اور گجرات شہر کو بچایا گیا۔ پھالیہ کے مقام پر 50سے زائد دیہات متاثر ہیں اور لوگ گھروں کی چھتوں پر امداد کے منتظر ہیں۔ امدادی ٹیمیں کشتیوں کے ذریعہ لوگوں کو کھانا اور پانی پہنچا رہی ہیں۔ ہیڈ قادر آباد میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے جہلم اور دریائے چناب کے پانی کے باعث خوشاب کے سو اور سرگودھا کے دوسو بیس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن میں متاثرہ افراد کی مدد کے لئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سیلاب، بارشوں سے پنجاب بھر میں 600 سے زائد دیہات زیرآب آگئے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا بہاﺅ نو لاکھ کیوسک کی ریکارڈ حد سے کم ہوکر ایک لاکھ بانوے ہزار کیوسک پر آگیا جبکہ ضلع بھر کے چاروں برساتی نالوں میں پانی کی آمد کا سلسلہ بھی کم ہوگیا اور شہری اور مضافاتی علاقوں میں پانی بھی اترنا شروع ہوگیا ہے۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق نالہ ڈیک اور نالہ حسری میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی میں ڈوب کر 4افراد جبکہ ایک نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ پانی پسرور شہر میں بھی داخل ہو گیا۔ جنڈیالہ کا رہائشی نوجوان کامران پانی کی تیز لہروں کا مقابلہ نہ کرتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ کپور پور کے قریب کمال پور باجوہ کا رہائشی افتخار احمد نالہ حسری میں اور روپووالی میں وسیم شاہ نامی نوجوان ڈوب گیا۔ قلعہ احمد آباد میں محمد اعظم کرنٹ لگنے سے مارا گیا۔ سیلاب کی وجہ سے تیسرے روز بھی پسرور اور نارووال کا زمینی رابطہ ملک کے دیگر شہروں سے زمینی کٹ گیا۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق پانی مےں ڈوب کر تےن بہنوں کا اکلوتا بھائی جاں بحق جبکہ سےلاب مےں ڈوبے گھر مےں کرنٹ لگنے سے چوبےس سالہ نوجوان بھی دم توڑ گےا، نارووال سے ٹرےن سروس چار روز سے بحال نہ ہو سکی، پانی نے بدو ملہی مےں تباہی مچا دی ساٹھ سے زائد دےہاتوں کا زمےنی رابطہ منقطع ہوگیا۔ رےلہ قلعہ احمد آباد کے علاقوں مےں تباہی مچاتا ہوا بدو ملہی پہنچ گےا، سےلابی پانی بدو ملہی شہر اور گرڈ سٹیشن مےں داخل ہوگےا۔ نارووال شہر کے محلہ گنج حسےن آبادکے رہائشی محمد خالد کا بےٹا اور تےن بہنوں کا اکلوتا بھائی علی رضا نالہ ججری کے پانی مےں ڈوب گےا جسکی نعش کی تلاش جاری ہے، دوسرے واقعہ مےں قلعہ احمد آباد کا رہائشی نوجوان اعظم بٹ پانی والی موٹر چلانے لگا تھا پانی کے باعث شارٹ سرکٹ سے اسے کرنٹ لگا گےا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگےا۔ چینوٹ سے نامہ نگار کے مطابق چنیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر 2 ہلاک، ریلے نے تباہی مچا دی، 100کے قریب دیہات زیر آب سینکڑوں ایکٹر فصلیں تباہ، دو افراد پانی میں بہہ گے۔ چنیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ لوگوں کی بہت بڑی تعداد نقل مکانی کر رہی ہے۔ ریلے میں ایک خاتون چراغ بی بی اور محمد والا کے علاقہ میں نوجوان دلاور سیلابی پانی میں بہہ گے۔ کوٹ مومن سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں مڈھ رانجھا میں سیلاب کی وجہ سے 2 افراد گہرے گڑھے میں گرنے سے جاں بحق ہوگئے۔ علی پور چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق محلہ مکہ کالونی کے 5 بچوں کا باپ احسان بٹ دیوار میں کرنٹ آجانے سے انتقال کرگیا۔ آئی این پی/ این این آئی کے مطابق بھارت سے آنے والے ریلوں نے سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالا سمیت پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں تباہی مچا دی، مزید سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے، فصلیں تباہ ہو گئیں۔ پھول نگر کے علاقے بگھیانہ کلاں میں گھر کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق اور خاتون سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ ادھر دریائے سواں پر اٹک اور چکوال کو ملانے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، پل سے گزرے والی گاڑی دریا میں گرنے سے باپ بیٹی سمیت انجیرا سے تعلق رکھنے والے تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ ڈسکہ سے نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی کے مطابق موضع برج چیمہ کے رہائشی عنایت مسیح اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گھر میں سویا تھا کہ بارش کے باعث بوسیدہ چھت گرنے سے اس کی 10سالہ بیٹی مقدس جاں بحق ہو گئی۔ نامہ نگار کے مطابق ظفروال کے نواحی گاو¿ں جنڈیالہ کا کامران اسلم ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق محلہ نور پور کا رہائشی 55 سالہ محمد یوسف چھت کے ملبہ میں دب کر جاں بحق ہو گیا۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں تتلے مالی میں 30 سالہ محنت کش رانا جبار موقع پر ہلاک اور اسکی بیوی ناصرہ شدید زخمی ہو گئی جبکہ دونوں بچے معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ فیصل آباد سے نمائند ہ خصوصی کے مطابق وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شرےف نے صوبہ بھر مےں شدےد بارشوں اور سےلاب کے حادثات مےں جاں بحق ہونےوالوں کے ورثاءکے لئے مالی امداد 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 16لاکھ روپے کردی ہے۔ آئی این پی کے مطابق سیلاب کے پیش نظر ملتان شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج کی 5 کمپنیاں طلب کر لی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق نورکوٹ شاہ غرےب کے درمیان دو پلیاں ٹوٹنے سے درجنوں دےہات کا آپس میں رابطہ منقطع ہو گیا۔شاہ جیونہ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے چناب میں ریلا ریلوے ٹریک، شاہ جیونہ پل، شاہ جیونہ شہر اور واجد آباد ٹھوکرکے حفاظتی بندوںکے ساتھ ٹکرانے لگا۔ مزید براں شاہ جیونہ کے نواحی علاقہ موضع کل کا رہائشی 18 سالہ نوجوان دلاور ولد امام بخش ریلے میں بہتی بھینس کو نکالتے ہوئے خو د ڈوب گیا۔ بھےرہ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے جہلم کے پانی میں آٹھویں جماعت کا پندرہ سالہ طالبعلم محمد وسیم اکرم ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ میانی/ بھےرہ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے جہلم میں بھےرہ ، میانی اور چک مبارک کے مقام پر پانی نے 31دیہات میںتباہی مچا دی۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق حالیہ سیلاب نے وزیرآباد کی 21 سالہ تاریخ کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ہےڈمرالہ سے نامہ نگار کے مطابق ہےڈمرالہ کے مقام سے 8 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی اور تاریخ کا سب سے بڑا ریلہ گزر گیا اور پانی میں مسلسل کمی ہونے کے بعد پانی کی مقدار ایک لاکھ بیس ہزار کیوسک رہ گئی۔ بڑے ریلے سے علاقہ کے تین سو سے زائد گاﺅں متاثر ہوئے ہیں۔ سوہدرہ سے نامہ نگار کے مطابق نالہ پلکھو اور دریائے چناب میں شدید طغیانی کے باعث سوہدرہ کے ملحقہ دیہات رانا، بہرام، لویری والا، رام گڑھ، چوکی، کوٹ نتھو میں پانی داخل ہونے سے تباہی مچ گئی۔ سینکڑوں مکان تباہ اور ہزاروں ایکڑ کھڑی دھان کی فصل تباہ ہو گئی۔ ایک اطلاع کے مطابق لویری والا میں 3افرادمختلف مقامات پر، جبکہ دریائے چناب میں ایک شخص اور نالہ پلکھو میں 2شخص پانی میں ڈوب گئے۔ نالہ ایک کا پانی سوہدرہ کے اندر داخل ہو گیا۔ متعدد دیہات کا دوسرے شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق دریائے راوی نے ضلع ساہیوال کے کنارہ پر واقع دیہاتوں کا کٹاﺅ شروع کر دیا ہے بھاری مالیت کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خان پور ڈیم میں پانی کی سطح ایک بار پھر بلند ہو گئی۔ ڈیم انتظامیہ کے مطابق پانی کے اخراج کیلئے سپل ویز کھول دیئے گئے ہیں۔ بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے سینکڑوں دیہات کیلئے فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی۔ ہیڈ خانکی میں پانی کی سطح میں کمی ہو گئی۔ منڈی بہاو¿الدین سے نامہ نگار کے مطابق منڈی بہاو¿الدین میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، دریائے جہلم کا بپھرا ہوا پانی مونگ میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا چکا ہے۔لالیاں سے نامہ نگار کے مطابق ریلے نے تحصیل لالیاں کے دیہی علاقوں میں داخل ہو کر تباہی مچا دی،کھڑی فصلیں اور رورل ہیلتھ سنٹر زیر آب آ گئے جبکہ پانی میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
سیلاب/ تباہی