لاہور میں بارشوں سے بجلی کے ترسیلی نظام کو نقصان کے تخمینے کیلئے کسی کمیٹی کا اعلان نہ ہوسکا
لاہور (ندیم بسرا) صوبائی دارالحکومت میں ہونے والی بارشوں نے لیسکو کے بجلی کے ترسیلی نظام کو بری طرح متاثر کیا مگر لیسکو انتظامیہ نے کروڑوں روپے کے نقصان کے تخمینے کیلئے کسی بھی قسم کی کمیٹی کا تاحال اعلان نہیں کیا۔ لیسکو کے زیر اانتظام 66 کے وی کے (KVA) کے 16 گرڈ سٹیشن کو بری طرح نقصان پہنچایا، 501 سے زائد ٹرانسفارمرز خراب ہوگئے۔ لاہور کے بیشتر علاقوں میں 48 گھنٹے سے زائد بجلی بند رہی۔ بارش کے 3 روز سب ڈویژنز میں ریکارڈ 76 ہزار شکایات درج ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں بدھ، جمعرات، جمعہ (4، 5، 6 ستمبر 2014ء) کو ہونیوالی تیز اور مسلسل بارشوں نے لیسکو کے 34 گرڈ سٹیشن کو نقصان پہنچایا جس میں سے 16 گرڈ سٹیشن سے بجلی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہوگئی جس نے صارفین کو بری طرح ذہنی کوفت میں مبتلا کئے رکھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے بجلی کے سسٹم کو 40 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ گرڈ سٹیشن کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے چیف ایگزیکٹو لیسکو راﺅ ضمیر الدین نے کسی بھی قسم کی کمیٹی نہیں بنائی اور نہ ہی اس بارے میں میڈیا کو کوئی معلومات فراہم کی گئیں۔ لاہور میں شادمان، رحمان پورہ، الحمدکالونی، پیسہ اخبار، بھاٹی گیٹ، غازی آباد، فتح گڑھ، جوہر ٹاﺅن، واپڈا ٹاﺅن، مصری شاہ، سمن آباد، یتیم خانہ، بند روڈ، شاہدرہ، ہڈیارہ ، پاکستان منٹ، داروغہ والا سمیت دیگر 50 ایسے علاقے ہیں جہاں 2 روز بجلی مکمل طور پر بند رہی۔ لیسکو انتظامیہ نے تمام سب ڈویژنز کو 24 گھنٹے متحرک رکھا مگر صارفین کو بروقت ریلیف نہ مل سکی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ لیسکو کے متاثرہ علاقوں میں 48 سے 60 گھنٹے تک بجلی بند رہی مگر اعلیٰ حکام کی طرف سے کسی نے بھی نوٹس نہیں لیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ ڈیفنس میں ایک بار 6 سے 8 گھنٹے تک بجلی بند رہی تھی تو وزیراعظم نے چیف ایگزیکٹو لیسکو کو فارغ کردیا تھا مگر مسلم لیگ (ن) کے لاکھوں ووٹرز، مسلم لیگ (ن) کے قلعے لاہور کی بجلی 2 روز بند رہی، لاکھوں ووٹرز کو ذہنی کوفت میں مبتلا کئے رکھا مگر حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کا ایکشن نہیں لیا گیا۔ اس صورت حال پر چیف ایگزیکٹو لیسکو راﺅ ضمیر الدین سے موبائل فون پر رابطہ کیا جس پر ان کے آپریٹر نے کہا کہ وہ خود رابطہ کرواتے ہیں مگر انہوں نے رابطہ نہیں کیا۔ جنرل منیجر (ٹیکنیکل) عبدالرحمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ لیسکو کے افسران و ملازمین نے 24 گھنٹے دفاتر میں بیٹھ کر کام کیا۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک روز میں 350 ٹرانسفارمرز فراہم کئے گئے۔ صارفین کو بجلی کی فراہمی کیلئے بڑی کرین کے ذریعے درختوں اور دیگر رکاوٹوں کو دور کرکے بجلی مہیا کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کے دوران لیسکو کے تمام فیلڈ افسران اپنے دفاتر اور ہیڈ کوارٹرز کے انجینئرز اپنے دفاتر میں مسلسل بیٹھ کر سسٹم کی نگرانی کرتے رہے۔
کمیٹی کا اعلان نہ ہوسکا