یہاں سبھی ہی بادشاہ ہیں بادشاہو!
مکرمی!زرداری نے نواز شریف کو سیاسی طعنہ دینے کے انداز میں کہا کہ ’’ بادشاہ نہ بنو‘‘ حالانکہ اگر دیکھا جائے تو یہاں ہر ایک اپنی اپنی جگہ پر بادشاہ ہی بنا بیٹھا ہے۔ لیکن چونکہ دوسروں کی آنکھ کا تنکا تو نظر آ جاتا ہے مگر اپنی آنکھ کا شہتیر نظر نہیں آتا۔ اب طعنہ دینے والے کو ہی دیکھ لیں انہوں نے یہ بادشاہت کس طرح حاصل کی۔ ان کے حکم کے بغیر پارٹی کا کوئی بندہ سانس نہیں لے سکتا۔ سندھ حکومت ان کے اشارہ ابرو کے ساتھ چلتی ہے۔ انہوں نے اپنا جانشین بھی مقرر کیا ہوا ہے۔ بادشاہت اور کسے کہتے ہیں ، پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں(ماسوائے جماعت اسلامی کے) پر کسی نہ کسی شخص یا خاندان کی مکمل اجارہ داری اور بادشاہت قائم ہے مذہب کی طرف آئیں تو سبھی پیر خانوں اور آستانوں میں نسل در نسل مذہبی بادشاہت کا راج ہے۔ اداروں میں یونین مافیا کی بادشاہت ہے، میڈیا پہ اینکر پرسن بادشاہ بنے بیٹھے ہیں بازاروں میں تاجر حضرات من مانی اور بادشاہت قائم کئے ہوئے ہیں سارے ملک کا حال بھڑوں کے اس چھتے جیسا ہے ، جس کے پاس کھڑے ہو کر کسی نے پوچھا تمہارا چوہدری کون ہے، جواب ملا ہمیں چھیڑ کے دیکھ ہم میں سے ہر ایک ہی چوہدری ہے ۔(محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ 0323-3355090)