اگلے الیکشن میں فضل الرحمن کی سیاست ختم کر دیں گے، چینی صدر سرمایہ کاری نہیں قرض دینے آ رہے تھے: عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) 30 سال سے باریاں لے رہے ہیں لیکن ایک ڈیم تک نہیں بنایا، ڈرامے کرنے کی بجائے ڈیم بنایا جائے تاکہ پانی کا فائدہ ہو،وزیراعلیٰ پنجاب نے 2012ء کے سیلاب سے سبق نہیں سیکھا، کوئی بند نہیں بنایا گیا اور یہی پانی تباہی مچا رہا ہے، سارا پیسہ لاہور پر لگانے کے بعد حالیہ بارشوں میں سارا شہر ڈوب گیا،ہمیشہ اللہ سے دعا کرتا تھا کہ میری قوم کو جگا دے، اٹھارہ سال کی قربانیوں کو آپ لوگوں نے اپنے گھروں سے نکل کر خوشیوں میں بدل دیا ہے، قوم سے وعدہ ہے کہ میں ان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑوں گا، نواز شریف نے جو پنجاب میں کیا زرداری نے وہ سندھ میں کیا ‘ آئندہ الیکشن میں مولانا فضل الرحمن کی سیاست ختم کردیں گے‘ ایوان میں بیٹھی ’’یونین آف کرپٹ‘‘ کا وقت ختم ہوگیا ‘ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائوں گا‘ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آج تک جتنے بھی حکمران آئے سب نے عوام پر ظلم کیا۔ انہیں ان کے حقوق نہیں دئیے گئے اور اب بھی ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ پنجاب کا سارا پیسہ سڑکوں پر لگایا گیا اور اب شہباز شریف بوٹ پہن کر پانی میں جاکر ڈرامے کرتے ہیںاور تصویر بنوانے کیلئے کیمرہ مین بھی ساتھ لے کر جاتے ہیں اس سے پہلے نواز شریف بھی ایسا ہی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں ضمنی انتخاب تحریک انصاف نے جیت لیا ہے وہاں 4جماعتیں ہمارے خلاف اکٹھی ہو گئی تھیں۔ دس سال کرکٹ ٹیم کا کپتان رہا اور میں نے آخری گیند تک لڑنا سیکھا ہے۔ کسی کے سامنے جھکا اور نہ ہی قوم کو جھکنے دوں گا۔ فہم پر جو الزام لگایا کہ چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے 34 ارب کی سرمایہ کاری ضائع ہوگئی کیونکہ وہ سرمایہ کاری کرنے کیلئے آرہے تھے لیکن وہ سرمایہ کاری نہیں بلکہ قرضے دینے کیلئے آ رہے تھے جو بعد میں انہوں نے مہنگائی کرکے غریب عوام سے اتروانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا جرم نہیں جو نواز شریف نے نہ کیا ہو۔ انہوں نے 600 ارب روپے کے قرضے دینے ہیں جبکہ بیرونی ممالک کی جیلیں پاکستانیوں سے بھری پڑی ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ 8.5 ارب میں بننے والی موٹروے 30 ارب روپے میں بنوائی گئی جس کا قرضہ عوام نے ٹیکس دے کر پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں جب اقتدار میں آیا تو ان سب سے پیسہ اکٹھا کروں گا۔ تمام جماعتیں دھاندلی کا رونا روتی ہیں لیکن میرا ساتھ نہیں دیتیں صرف اسلئے کہ دوسری جماعتوں نے بھی کہیں نہ کہیں دھاندلی کی ہے۔ آصف زرداری نے خود مجھے فون کرکے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ جب این اے 200 گھوٹکی کا حلقہ کھولا گیا تو وہاں پر بھی 60 پولنگ سٹیشن پر 45 ہزار ووٹ پول ہوئے جن میں سے 30 ہزار جعلی تھے۔ فضل الرحمن 13 ہزار 462 روپے‘ خورشید شاہ 64 ہزار‘ قائم علی شاہ 33 ہزار‘ احسن اقبال 11 ہزار اورعابد شیر علی صرف 22 ہزارروپے ٹیکس دیتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں نے بجلی، گیس کا کوئی بل نہیں دیا، بل کی آخری تاریخ گزر گئی، گھر کے عملے کو بھی بل جمع نہ کرانے کی ہدایت کی تھی۔