سری لنکن شہری کے بھارت میں پاکستان کیلئے جاسوسی کا الزام بے بنیاد ہے: پاکستان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کسی سری لنکن باشندے کے بھارت میں پاکستان کیلئے جاسوسی کرنے کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ترجمان تسنیم اسلم نے پریس بریفنگ میں سری لنکن شہریوں کو پاکستانی ایجنسیوں کی جانب سے بھارت کیخلاف جاسوسی کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک ماہ پرانی میڈیا رپورٹ کا حصہ ہے، اس کے جواب میں خود سری لنکا کی حکومت نے کہا تھا کہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارت میں سری لنکا کے ایک شہری کو پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے چنائے میں قائم اہم دفاعی تنصیبات کی تصاویر اور ویڈیوز بنا کر مبینہ طور پر انہیں کولمبو میں پاکستانی ہائی کمشن کے حوالے کرنے کے الزام میں سری لنکن کو گرفتار کیا۔ ہندوستان ٹائمز رپورٹ کے مطابق این آئی اے کا کہنا ہے کہ سیلواراجن نے چنائے میں ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز کیا، اس کمپنی کے توسط سے نیشنل سکیورٹی گارڈ حب، آرمی آفیسر ٹریننگ اکیڈمی اور کوسٹ گارڈ تک رسائی حاصل کی۔ انسداد دہشت گردی کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا یہ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کی طرز کا ہی ایک کیس ہے۔ مذکورہ افسر نے بتایا سیلواراجن نے جعلی کاغذات کی بنا پر بھارتی پاسپورٹ حاصل کیا، چنائے میں ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز کیا۔ شہر میں نصب اہم دفاعی تنصیبات کے ساتھ ساتھ مختلف پرہجوم مقامات کی ویڈیو ٹیپس ریکارڈ کیں۔ وشاکاپٹنم کا بھی دورہ کیا جہاں اس نے نیوی کی اہم تنصیبات کی تصاویر لینے کے ساتھ وہاں ویڈیوز بنائیں۔ ان ویڈیوز کو وہ اپنے ای میل اکاؤنٹ میں محفوظ کرتا رہتا تھا، جن تک بعد میں کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک عہدیدار نے رسائی حاصل کر لی۔