سانحہ سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان برطرف 164 پولیس افسروں اہلکاروں کا سروس ٹربیونل ہائیکورٹ سے رجوع
ڈیرہ اسماعیل خان (اے این این) سانحہ سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان میں مبینہ طورپر غفلت برتنے کے الزام میں ملازمت سے برطرف ہونے والے پولیس افسران و اہلکاروں نے چارج چھوڑ کر سروس ٹربیونل اور پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے ۔برطرف افسران و اہلکاروں کی جانب سے انکوائری افسران پر جانبداری اور حقائق کے برعکس رپورٹ دینے کا الزام ،پشاور ہائیکورٹ کی زیر نگرانی دوبارہ تحقیقات کرنے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل ڈیرہ میں شدت پسندانہ کارروائی کے موقع پر مبینہ طورپر غفلت برتنے کے الزام میں ملازمت سے برطرف ہونے والے 164پولیس افسران و اہلکاروںنے حکومتی احکامات کی روشنی میں ملازمت کاچارج چھوڑنے کے بعد سروس ٹربیونل اور ایک ڈی ایس پی صلاح الدین خان کنڈی نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے ۔برطرف افسران و اہلکاروں نے سیکرٹری ماحولیات ڈاکٹر حماد اویس آغا اور چیئرمین ثانوی تعلیمی بورڈ ملاکنڈ فضل ربی پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی پر جانبداری اور حقائق کے برعکس رپورٹ پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کی زیر نگرانی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے ۔برطرف افسران میں اس وقت کے ڈی پی او سہیل خالد ٗڈی ایس پی عبدالغفور خان ،ڈی ایس پی صلاح الدین خان کنڈی اور ڈی ایس پی توحید خان گنڈہ پور شامل ہیں ۔برطرف ہونے والے مذکورہ بالا افسران فرائض کی ادائیگی خصوصاً شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے ۔واضح رہے کہ 29جولائی 2013ء کو تقریباً150شدت پسندوں نے جیل پر حملہ کرکے 250خطرناک شدت پسند ساتھیوں کوقید سے چھڑا کر فرار ہوگئے تھے ۔
سانحہ ڈیرہ جیل