• news

آبی تنازعات بھارت سے موثر مذاکرات ضروری ہیں‘ چینی صدر کے دورہ کیلئے بات ہو رہی ہے : دفتر خارجہ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر/ ایجنسیاں) ملک میں جاری بدترین سیلابوں نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ آبی تنازعات طے کرنے کی اہمیت اجاگر کی ہے۔ اسی تناظر میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی ہم منصب کے نام حالیہ جوابی خط میں ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو سیاچن پر فوجی سرگرمیوں کے باعث پیدا ہونے جیسے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران شام پر امریکہ کی طرف سے فضائی حملوں کے اعلان کے بارے میں سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہم اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے لیکن یہ آئی ایس آئی ایس کے تناظر میں شاید اعلان کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ آبی تنازعا ت کے حل کی بہت اہمیت ہے۔ معادہ سندھ طاس کے تحت اس سلسلہ میں پاکستان کو کچھ حقوق حاصل ہیں۔ سیاچن پر فوجی سرگرمیوں کے باعث ہونے والے ماحولیاتی نقصان کے بارہ میں متعدد مطالعاتی جائزے موجود ہیں۔ اس سلسلہ میں پاکستان نے بھی متعدد تجاویز دی ہیں۔ پاکستان اور بھارت دونوں کے یہ ایشوز حل کرنے کی ضرورت ہے۔ دبئی میں لاپتہ ہونے والے ایک پاکستانی کی بازیابی کیلئے کوشش کی جا رہی ہے۔ شنگھائی تعاون کونسل میں سرتاج عزیز پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ سفارتی علاقہ کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس علاقہ میں کوئی مظاہرہ نہیں کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے سیلاب میں پھنسے ہوئے پاکستانی گولفرز محفوظ ہیں اور ہائی کمیشن کے ساتھ رابطہ میں ہیں جو نہی مواصلاتی روابط بحال ہوئے انہیں واپس لایا جائے گا۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ نے عراق میں مصروف شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف پاکستان سے تعاون مانگا ہے تو ترجمان نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے اور ہم دہشت گردی کی ہر قسم کی مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں۔ دھرنے پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور جہان تک ترک وزیراعظم کے فون کا تعلق ہے تو پاکستان اور ترکی کی قیادت کے درمیان ایسے روابط قائم رہتے ہیں۔ ایرانی میڈیا کی طرف سے داعش میں شمولیت کیلئے جانے والے ایک پاکستانی کی گرفتاری کی خبر پر تہران میں ہمارے سفارتخانہ نے مزید معلومات کے حصول کیلئے ایران کی وزرت خارجہ کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔ ترجمان سے پوچھا گیا کہ عمران خان چین کی طرف سے چونتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو قرض قرار دے رہے ہیں تو ترجمان نے کہا کہ براہ کرم بریفنگ میں سیاسی سوالات نہ پوچھے جائیں۔ حکومت اس معاملہ کی وضاحت کر چکی ہے۔ سیلابوں کیلئے عالمی امداد کے بارے میں سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری سے کوئی اپیل نہیں کی گئی تاہم وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر بیرون ملک موجود پاکستانی سفارتخانوں نے بینک اکائونٹ کھلوائے ہیں۔ ترجمان نے کہ صدر چین کا دورہ ملتوی ہوا منسوخ نہیں ہوا۔ سفارتی رابطوں سے دورہ کی تاریخوں کا تعین کیا جائے گا۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا کراچی ڈاکیارڈ پر حملہ میں داعش کے ملوث ہونے کے امکانات ہیں تو ترجمان نے کہا ہم بلا امتیاز تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ حکومت نے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے عالمی برادری سے اپیل نہیں کی تاہم بیرون ملک موجود پاکستانی سفارتخانوں نے وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر بینک اکائونٹس کھلوائے ہیں تاکہ سمندر پار پاکستانی اس میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے تنازعات اہم ہیں، اس پر بات چیت ضروری ہے، اس مسئلے پر بات چیت چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کے سیلاب زدگان کی امداد بارے خط کے جواب میں ماحولیاتی تبدیلیوں بالخصوص گلیشیئرز کو پگھلنے سے بچانے جیسے اہم معاملات پر زور دیا گیا۔ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھیجے گئے خط جس میں آزاد کشمیر کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان بھجوانے کی پیشکش کی گئی تھی کے جواب میں مقبوضہ کشمیر کے سیلاب متاثرین کے لئے امداد کی پیشکش کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اور اہم معاملات اٹھائے ہیں، خصوصاً بھارتی وزیراعظم کی توجہ خطے میں آنے والی ماحولیاتی تبدیلی اور گلیشیئرز کے تیزی کے ساتھ پگھلنے کی جانب دلائی، جواب میں کہا گیا ہمیں ان معاملات پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے اور عمل کرنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا امریکی صدر بارک اوباما کا شام میں فضائی حملوں کا اعلان درحقیقت عراق میں اسلامی خلافت کے قیام کے حوالے سے ہے جسے درست تناظر میں نہیں دیکھا گیا۔ بھارت کے ساتھ پانی کا تنازعہ کافی اہم ہے، جس پر بھارتی حکومت کے ساتھ نہ صرف بات کرنے کی ضرورت ہے بلکہ ہمارے پاس سندھ طاس معاہدہ موجود ہے جس کی روشنی میں ہم بھارت سے اس اہم مسئلے پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں ڈپلومیٹک انکلیو اور غیر ملکی سفارتکاروں کی سکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے ڈپلومیٹک انکلیو کی دیوار کے باہر دھرنا دیئے جانے کی افواہیں مکمل طور پر غلط ہیں۔ پاکستانی گالف ٹیم بھارت میں بالکل محفوظ ہے اور نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن ان سے رابطے میں ہے۔ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے لئے سفارتی ذرائع سے بات چیت ہو رہی ہے۔ یہ دورہ منسوخ نہیں مؤخر ہوا ہے۔ ڈپلومیٹک انکلیو ڈپلومیٹک کمیونٹی کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر مظاہرے نہیں ہوئے۔ پاکستان دہشتگردی سے نبرد آزما ہے، دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کر رہے ہیں۔ ترجمان نے دبئی میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی عمر مبین کا پتہ چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن