مشرف ایمرجنسی کے نفاذ‘ پی سی او جاری کرنے کے تنہا ذمہ دار ہیں : سربراہ تحقیقاتی ٹیم
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) خصوصی عدالت میں مشرف کیخلاف غداری کیس میں گواہ اور تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے خالد قریشی نے بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، آئندہ سماعت پر وکیل صفائی ان پر جرح کرینگے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مشرف ایمرجنسی کے نفاذ، پی سی اوکے اجراء اور ججوں کے حلف کے احکامات جاری کرنے کے تنہا ذمہ دار ہیں۔ مشرف نے ایمرجنسی، پی سی او، ججزحلف کے بارے میں بات کرنے اور تحقیقاتی ٹیم کے کسی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔ مشرف نے بطور آرمی چیف اور صدر دونوںعہدوں کے اختیارات کو استعمال کیا۔ دوران تحقیقات انکشاف ہوا کہ ایمرجنسی لگانے سے متعلق دستاویزی ریکارڈ ایوان صدر سے ختم کر دیا گیا ہے، جن افسروں کے بیانات لئے گئے سب نے کہا کہ مشرف نے بطور آرمی چیف 3 نومبر2007ء ایمرجنسی نافذکرنے کا فیصلہ کیا جس میں ان کی سفارش یا کوئی سمری شامل نہیں تھی، اب تک وزارت داخلہ کو 10مکمل اور 3عبوری تحقیقاتی رپورٹس دی جا چکی ہیں۔ جن افسروں کے بیانات ریکارڈ کرانے کا فیصلہ کیاگیا ان میں اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم، سیکرٹری کابینہ سید مسعود عالم رضوی، سیکرٹری داخلہ سیدکمال شاہ، سیکرٹری قانون جسٹس ریٹائر میاں اجمل اور سیکرٹری ٹو وزیراعظم خالد سعید، کمشنر اسلام آباد حامد خان ودیگر شامل تھے جن کے 161کے بیانات ریکارڈ کرنے سے پتہ چلاکہ مشرف نے بطورآرمی چیف ملک میں ایمرجنسی نافذ کی پی سی او اورججوں کے حلف نامہ پر بھی مشرف کے دستخط ثبت ہیں۔ حسین اصغرکی سربراہی میں تین رکنی ٹیم نے سابق صدر سے ملاقات کرکے ان کو ایمرجنسی کے نفاذ، پی سی او اورججوں کے حلف نامہ کے حوالے سے ان کے اپنے تینوں احکامات دکھائے لیکن سابق صدرنے کوئی جواب دینے سے انکارکر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مجاز اتھارٹی کو متفقہ طور پر تجویز دی تھی کہ سابق صدر کیخلاف ہائی ٹریژن ایکٹ (آرٹیکل 6سنگین غداری) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، دوران تحقیقات ایوان صدر نے جواب دیا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کے حوالے سے تمام ریکارڈ ختم کیا جا چکا ہے اس لئے فراہم نہیں کیا جا سکتا۔ تحقیقانی ٹیم کے رابطے پر پہلے مشرف نے طبیعت ٹھیک نہ ہونے کا عذر پیش کیا پھر معاملے پر بات سے انکار کر دیا۔ خالد قریشی نے کہا تھا مشرف نے بطور آرمی چیف ایمرجنسی نافذ کی اور پی سی او ججوں کا حلف نامہ بطور صدر جاری کیا، خالد قریشی نے بیان میں کہا کہ ایف آئی اے ٹیم متفق ہے کہ مشرف آئین معطل کر کے اس کی پامالی کے مرتکب ہوئے اور ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
غداری کیس