• news

تحریک انصاف کے استعفی وزیراعلی خیبر پی کے کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرائی جائے : فضل الرحمن ‘ بحران مزید بڑھے گا : نوازشریف

لاہور+  اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ آئی این پی) وزیراعظم نوازشریف کو  جے یو آئی (ف) کے سربراہ  مولانا فضل الرحمٰن ایک بار پھر  قومی اسمبلی سے  تحریک انصاف  کے ارکان کے استعفوں  اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے خلاف  تحریک عدم اعتماد منظور کرانے پر رضامند نہ کر سکے۔ فضل الرحمن نے تحریک انصاف  اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کو  ختم کرنے کے لئے قانونی راستے استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف سے مولانا فضل الرحمن نے  ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے دھرنوں اور سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ فضل الرحمن نے  ملاقات کے دوران کہا حکومت نے بہت زیادہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے تاہم اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ دھرنے دینے والے آسانی سے یہاں سے چلے جائیں گے تو یہ خام خیالی ہوگی اس کے لئے قانونی راستے اختیار کرنا پڑیں گے تاہم وزیراعظم نے  ملک کی موجودہ صورتحال  کے پیش نظر  مسائل کو  باہمی مشاورت سے حل کرنے پر زور دیا۔ ذرائع کے مطابق   فضل الرحمن نے ملاقات میں وزیراعظم پر زور دیا کہ تحریک انصاف کے ارکان کی طرف سے قومی اسمبلی  سے  دئیے گئے استعفے فوری طور پر منظور کئے جائیں، سپیکر استعفے منظورکرکے معاملہ الیکشن کمشن کے سپرد کریں۔  خیبر پی کے میں بھی  وزیراعلیٰ کیخلاف  تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ ن ساری جماعتوں کے ساتھ مل کر  اسے کامیاب کرائے تاہم وزیراعظم نے ان کی اس بات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ  استعفوں اور تحریک عدم اعتماد   کی منظوری سے سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عا ملہ کا پہلا اجلا س گزشتہ روز مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں ان کی اقامت گاہ پر منعقد ہوا مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئین، پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کا دفاع ایوان کے اندر اور باہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مجلس عاملہ نے کہا کہ ملک میں تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے لائی جا سکتی ہے، دھرنوں اور پرتشدد واقعات سے منتخب جمہوری حکومت کو نہیں گرایا جا سکتا، کسی صورت اس ملک میں بیرونی ایجنڈا مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔ جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری مولانا محمد امجد خان نے اجلاس کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مجلس عاملہ کو ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر مفصل بریفنگ دی۔ فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ آئین کی بالادستی، جمہوریت کے تحفظ اور قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کیلئے پہلے کی طرح اب بھی پارلیمنٹ کے اندر مؤثر آواز اٹھائیں گے۔ ایک سازش کے تحت اس ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں نے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کیا اور اس وقت جمہوریت کی بقائ، آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے تمام سیاسی قوتیں متحد ہیں۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ ریاست ہے، کسی کو ڈنڈے اور احتجاج کے زور پر اپنی مرضی کا نظام مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
فضل الرحمن/ نواز شریف

ای پیپر-دی نیشن