• news

فوج کے ساتھ کوئی مسائل نہیں، آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر ہوئی: خواجہ آصف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ آئی این پی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوج کے ساتھ کوئی مسائل نہیں، وزیراعظم نواز شریف کے صبر کی وجہ سے 25 دن سے دھرنا جاری ہے، ملک میں خانہ جنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پی ٹی وی پر پولیس لگانا وزارت داخلہ کی ذمہ داری تھی۔ پی ٹی وی پر حملہ سکیورٹی کی ناکامی تھی۔ طاہر القادری مذہبی ہیں نہ سیاسی، ہائبرڈ آدمی ہیں۔ سیاسی بحران کا بدترین دور گزر چکا ہے، جمہوریت کے بند نے کامیابی سے دبائو کا مقابلہ کیا ہے۔ عمران خان کے توہین عدالت نوٹس کے جواب میں میرا وکیل اور میں عدالت میں پیش ہوئے۔ عمران خان پیش نہیں ہوئے۔ حکومت کے فوج کے ساتھ کوئی مسائل نہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تقرری میرٹ پر کی گئی، پاک فوج منظم ادارہ  ہے، آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کر رہی ہے، نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لئے وزارت دفاع نے کوئی سمری وزیراعظم نواز شریف کو نہیں بھیجی، فوج کو آئین کے آرٹیکل 245کے تحت اختیارات دینے کا فیصلہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے کیا تھا، کراچی ڈاک یارڈ پر دہشت گردوں کے حملے میں ملوث نیوی کے ایک سابق افسر سمیت 8 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے، یہ حملہ اندرونی مدد ملنے پر ہوا، تفتیش میں اہم حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ آئی ایس پی آر کے سابق ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل (ر) اطہر عباس کے اس بیان میں کوئی صداقت نہیں کہ فوج اور حکومت میں مسائل ہیں، اطہر عباس نے ریٹائرمنٹ کے بعد سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق کیانی کے خلاف بھی بیان دیا تھا، ان کے کسی بیان پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ نواز شریف نے بہت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اس لئے دھرنے والے ایک ماہ سے بیٹھے ہیں۔ پولیس اگر اپنی کارروائی مکمل کر لیتی تو دھرنے مزید جاری نہیں رہ سکتے تھے، پولیس نے ادھوری کارروائی کی، پی ٹی وی ان عمارتوں میں شامل نہیں تھا جن کی سکیورٹی آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو دی گئی تھی، تحریک انصاف سے مذاکرات میں فوج کے نمائندوں کی موجودگی کے متعلق وزیر دفاع نے کہا اس کا علم نہیں وہ مذاکراتی عمل میں شریک نہیں۔ جمہوریت کی خاطر تمام پارلیمانی جماعتیں متحد ہیں، نواز شریف کو ماضی میں اقتدار سے نکالنے والے آج کہاں ہیں، نواز شریف ہر مرتبہ عوام کی حمایت سے اقتدار میں واپس آئے۔ نیوی ڈاک یارڈ کی کارروائی میں اندرونی مدد موجود تھی، اللہ کے فضل سے کوئی نقصان نہیں ہوا، ایک نیول آفیسر شہید ہوا، اس نے جان دے کر نیوی کو بڑے نقصان سے بچایا۔ سابق نیوی آفیسر واقعہ کے بعد کراچی سے فرار ہو گیا تھا تاہم حساس اداروں نے پکڑ لیا۔ وزیرستان میں فوج کامیاب آپریشن کر رہی ہے مثبت نتائج مل رہے ہیں، 79ء میں روس کی افغانستان آمد کے بعد سے ہی افغان مجاہدین اور مہاجرین آنا شروع ہو گئے تھے اور مجاہدین کی فیکٹریاں لگائی گئیں، اس پالیسی کے نقصانات اب تک قوم بھگت رہی ہے۔ نائن الیون کے بعد پاکستان کو ایسی جنگ میں ملوث کیا گیا جو جنگ ہماری نہیں تھی، شمالی وزیرستان میں پاک فوج اب پاکستان کی جنگ لڑ رہی ہے، دہشت گردوں کے خلاف جنگ سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ ضرور کامیاب ہو گی، ملک کو بچانے کے لئے فوج جنگ لڑ رہی ہے تمام سیاسی جماعتیں اور قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
خواجہ آصف

ای پیپر-دی نیشن