سیالکوٹ: نالہ ایک کا پانی نہ نکالا جا سکا، خواتین کا احتجاجی مظاہرہ
سیالکوٹ (نامہ نگار) ستر ہزار کی آبادی پر مشتمل شہری علاقہ رحمت پورہ میں نالہ ایک کا پانی پانچ رو زگزر جانے کے باوجود بھی نکالا جا سکا اور نہ ہی علاقہ میں حکومتی امدادی سرگرمیاں شروع ہوسکی ہیں جس کے خلاف خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔رحمت پورہ برساتی نالہ کے سیلابی پانی کی وجہ سے علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔متاثرین سیلاب کی نہ تو ممبران اسمبلی نے کوئی مدد کی ہے اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ یہاں کوئی ریلیف آپریشن شروع کرسکی ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق سیلاب کے پانی نے علاقہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ گھروں میں فاقہ کشی ہے۔ احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ لوگ پریشان ہیں اور شہری علاقہ میں رہنے کے باوجود حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں۔ چپراڑ اور بجوات کے درجنوں دیہات کے پانچ سو سے زائد مکان مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ فصلیں، مویشی اور قیمتی گھریلو سامان سیلاب بہا لے گیا۔ پانی نے رابطہ سڑکوں کو بھی نہ چھوڑااور بہا لے گیا۔ علاقہ مکین کھلے آسمان تلے بے سر و سامانی کی حالت میں بھوکے پیاسے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت جلد از جلد ان کے علاقوں میں بحالی کا کام شروع کرے اور فوری طور پر سر چھپانے کیلئے خیمے فراہم کئے جائیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں 20 ہزار ایکٹر رقبہ متاثر ہوا ہے اور حکومت کی طرف سے سات ہزار راشن کے پیکٹ جس میں سات روز کا راشن ہے متاثرین میں تقسیم کئے گئے ہیں۔
سیالکوٹ مظاہرہ