’’درد دل کے واسطے پیدا کیا انساں کو‘‘
مظہر حسین شیخ
اس حقیت سے انکار نہیں کہ ڈاکٹری ایک مقدس پشیہ تھا۔ ماضی میں ڈاکٹر روپے پیسے کو نہیں بلکہ اپنے مریض کے علاج کو ترجیح دیتے تھے اور اپنے مریض کی صحت یابی پر بہت خوش ہوتے ۔موجودہ دورمیں بے شک ایسے میسحا کی تعداد کم ہوگئی ہے اور ایسے ڈاکٹرز اپنے عظیم پیشے پر آنچ نہیں آنے دیتے اور رفاہی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے ہیں وہاں ایسے مخیر اور درددل رکھنے والے حضرات بھی ہیں جنہوں نے رفاہی ادارے قائم کررکھے ہیں وہ نہ صرف غریبوں کا مفت علاج کرتے ہیں بلکہ مہنگائی کے اس دور میں مفت ادویات بھی فراہم کرتے ہیں ۔
رینالہ خورد اوکاڑہ سے تقریبا بیس کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ لاہور جی ٹی روڈ سے 1/2کلو میٹر دور ہے۔ اس شہر کو تحصیل کا درجہ ملے تقریباً دس سال کا عرصہ بیت چُکا ہے لیکن ابھی تک صحت کے میدان میں کوئی منصوبہ سازی کی گئی اور نہ ہی کسی منصوبے کو عملی جامہ پہنایا گیا یہاں تک کہ RHCکو تحصیل ہیٖڈ کوارٹر ہسپتال کا درجہ بھی حال ہی میں ملا ہے نہ تو اس میں کوئی ایمرجنسی بلا ک تعمیر کیا گیا ہے اور نہ ہی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی سہولیات میسر ہیں جس کی وجہ سے ایکسیڈنٹ کیس کی صورت میں بھی مریضوں کو اوکاڑہ سے لاہور کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ صحت کے بے شمار مسائل شہری آبادی کو بری طرح متاثر کررہے ہیں شہر کے چند مخیر اور درد دل رکھنے والے حضرات نے اپنی مدد آپ کے تحت اس شہر کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے شیر گڑھ روڈ نزد گورنمنٹ ڈگری کالج رینالہ خورد میں ’’ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی‘‘ کی بنیاد ڈالی جس کے سر پرست اعلیٰ عامر سہیل انور،صدر شبانہ عامر،نائب صدرمحمد اسلم شاہین،جنرل سیکرٹری عابدہ بشیر جبکہ فنانس سیکرٹری شہباز حسین ہیں۔ یہ عہدیداران اس پلیٹ فارم سے ایک ایسا ہسپتال تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں علاج کی فری سہولیات میسر ہوں گی۔ خاص طور پر گردے کے مریضوں کیلئے فری ادویات، ڈائیلسز سنٹر کا قیام شامل ہیں کیونکہ گردے کے مریضوں کا علاج اس قدر مہنگا ہے کہ مریض ادویات تو درکنار دوسرے شہروں کے سفری اخراجات بھی برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔ مریضوں کے علاج کے اسی مقصد کی خاطر ’’ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی‘‘ کی بنیاد ڈالی گئی ہے اور اس پلیٹ فارم سے درج ذیل منصوبوں کی پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے گا۔ مریضوں کی فلاح و بہبود، علاج معالجہ ومناسب امداد، سوسائٹی کے قیام کا بنیاد مقصد ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے سوسائٹی نے دو میڈیکل فری کیمپ منعقد کروائے جس میں نہ صرف مریضوں کا چیک اپ ، خون ٹیسٹ اور ادویات بھی مفت فراہم کی گئیں۔ ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ماہر ڈاکٹرز کی زیر نگرانی تقریباً 3500مریض فیض یاب ہو چکے ہیں۔ یہاں کالے یرقان جسے ہیپا ٹائٹس سی کہا جاتا ہے کی تعداد بہت زیادہ ہے اور دن بدن اس کے مریضوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اس کی وجہ آلودہ پانی بیان کی گئی ہے کیونکہ یہاں پینے کے لئے صاف پانی میسر نہیں ایسے مریضوں کو آگاہی فراہم کرنے کیلئے کالا یرقان سے بچائو کے بارے احتیاطی تدابیر پر دو سیمینار منقعد کروائے گئے جس میں ماہر ڈاکٹرز نے خصوصی لیکچرز کا اہتمام بھی کیا۔ آگاہی سیمینار میں 200 خواتین و حضرات نے شرکت کرکے استفادہ کیا۔ سوسائٹی ان پر ہونے والے تمام اخراجات اپنی مدد آپ کے تحت اور ممبران سے عطیات کے ذریعے پوری کررہی ہے۔
سوسائٹی صحت کے علاوہ خواتین کی فلاح وبہبود کا بھی ادارہ رکھتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے بارے میں خواتین کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی دی جاتی ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے کس جگہ رابطہ کریں۔ اس کے علاوہ خواتین کے واراثتی حقوق کے بارے میں آگاہی پروگراموں کا انعقاد بھی سوسائٹی کی ترجیحات میں شامل ہے
بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی سوسائٹی کام کرنے کی خواہاں ہے اس سلسلہ میں سوسائٹی ڈے کئیر سنٹر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاکہ ایسی مائیں جو معاشرے میں بطور ورکنگ وومن خدمات سرانجام دے رہی ہیں اپنے بچوں کی دیکھ بھال کیلئے ڈے کئیر میں چھوڑ سکیں گی تاکہ وہ اپنے دفتری کام بہتر طور پر سرانجام دے سکیں اور ان کے بچے بھی صحت مند اور محفوظ ماحول میں اپنی زندگی گزار سکیں
نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی سوسائٹی اپنی مدد آپ کے تحت صحت مند سرگرمیوں کے انعقاد کا ادارہ رکھتی ہے اس مقصد کے حصول کیلئے نوجوانوں اور خواتین کیلئے ووکیشنل سنٹر، سلمنگ سنٹر جیسی سہولیات کا قیام بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔