وہاڑی: بچوں کی ہلاکت پر مقدمہ کیخلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال، ایک لڑکی دم توڑ گئی
وہاڑی + بورے والا (نامہ نگاران) ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی میں 8 بچوں کی ہلاکت کے مقدمہ میں ایم ایس وہاڑی اور 3 ڈاکٹروں سمیت 6 افراد کیخلاف مقدمہ پر پنجاب میڈیکل ایسوسی ایشن، پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن، نرسز ایسوسی ایشن اور تمام ملازمین نے ہڑتال کر دی اور ایمرجنسی سے لے کر ایم ایس آفس تک ریلی نکالی جبکہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی وارڈ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں لائی گئی 18سالہ لڑکی دم توڑ گئی۔ واقعات کے مطابق بنگلہ فاضل کی رہائشی مسرت شاہین کو پیٹ میں درد کی شکایت پر ایمر جنسی وارڈ میں لایاگیا تاہم ڈاکٹر کی ہڑتال کے باعث فوری طبی امداد نہ مل سکی اور وہ دم توڑگئی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق لڑکی نے نشہ آور گولیاں کھائی تھیں جبکہ لڑکی کے بھائی محمد احمد کے مطابق مسرت نے گزشتہ شب گھر میں پکی دال کھائی جس کے باعث اُسے ہیضہ ہوگیا جب اسے ہسپتال لایا گیا تو ڈاکٹرز اور عملہ نے کہا کہ ہڑتال ہے مریضہ کو گھر لے جائو لیکن آدھے گھنٹے میں انکی بہن نے جان دے دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ کیو میں بچوں کی ہلاکت پر ایم ایس اور تین ڈاکٹروں سمیت6 افراد پر قتل، غفلت و لاپرواہی کے مقدمات درج کئے گئے۔ ایم ایس ڈاکٹر محمد اشرف سمیت تین ڈاکٹروں ڈاکٹر خالد محمود، ڈیوٹی ڈاکٹر محمد مقبول ، سٹاف نرس سمیرا جانسن، وارڈ کلینر محمد یٰسین اور یٰسین کی جگہ ڈیوٹی دینے والے پرائیویٹ شخص خالد شاہ کے خلاف زیر دفعہ 302,171,419 ت پ کے تحت تھانہ دانیوال میں درج کیا گیا تھا جس پر پنجاب میڈیکل ایسوسی ایشن، پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن، نرسز ایسوسی ایشن اور تمام ملازمین نے مقدمہ کے اندراج کے خلاف ہڑتال کر دی اور ایمر جنسی سے لے کر ایم ایس آفس تک ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے پنجاب حکومت اور مقامی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ضلعی انتظامیہ ڈی سی او، ڈی پی اوکے جانبدارانہ رویہ پر شدید احتجاج کیا۔ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسز کی ہڑتال کی وجہ سے ڈی ایچ کیو کے تمام آئوٹ ڈور کو بند کر دیا گیا جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہاڑی پی ایم کی کال پر ٹی ایچ کیو بورے والہ، ٹی ایچ کیو میلسی اور ضلع بھر کے آر ایچ سی کے ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف نے بھی پی ایم کی کال پر مکمل ہڑتال کی۔ پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری رائو مسعود اکبر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر کے اخراج تک پی ایم اے ضلع بھر میں ہڑتال جاری رکھے گی او ر اگر مقدمات کو جلد خارج نہ کیا گیا تو ہڑتال کا سلسلہ پورے پنجاب تک پھیل جائے گا جبکہ ذرائع کے مطابق سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نے ایم ایس ڈاکٹر محمد اشرف، ہیڈ آف دا ڈیپارٹمنٹ چلڈرن کمپلیکس ڈاکٹر خالد محمود چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر حفیظ احمد ڈیوٹی ڈاکٹر مقبول احمد اور سٹاف نرس سمیرہ جانسن وارڈ کلینر محمد یٰسین کو معطل کر دیا ہے۔ دریں اثنا ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر رائو مسعود اکبر، ڈاکٹر طارق محمود، ڈاکٹر فاروق جاوید، ڈاکٹر اسلم گوندل اور ڈاکٹر بابر احسان نے کہا ہے کہ مقدمہ صریحاً غیرقانونی طور پر درج کیا گیا ہے۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق بچوں کی ہلاکت کے مقدمہ میں ایم ایس وہاڑی سمیت دیگر ڈاکٹرز اور عملہ کو غیرقانونی طور پر نامزد کئے جانے کے خلاف پی ایم اے کی کال پر بورے والا سمیت ضلع بھر کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے ہڑتال کی۔ ہڑتال کے باعث ہزاروں مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر سجاد احمد ڈھلوں کی زیرصدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس میں مقدمہ کو سراسر غیرقانونی قرار دیا گیا۔