سیلاب سے متاثرہ علاقے آفت زدہ قرار‘ اٹھارہ ہزاری میں بجلی کے بل معاف کر دینگے: نوازشریف
جھنگ (نامہ نگار) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ جس مصیبت سے سیلاب زدگان گزر رہے ہیں وہ وہی جانتے ہیں۔ ہمیں بھی بہت دکھ ہے کہ یہ مصیبت کی گھڑی آپ پر آئی اور آپ گھروں سے بے گھر ہوئے۔ وہ دریائے چناب کے ریلے سے متاثرہ تحصیل اٹھارہ ہزاری کے سیلاب متاثرین سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر بجلی و پانی عابد شیر علی، ایم پی اے میاں اعظم چیلہ، ضلعی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) میاں مظہر حسین اور دیگر سیاسی شخصیات سمیت متاثرین سیلاب کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراعظم نے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے اور تحصیل اٹھارہ ہزاری میں متاثرین کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب نے فصلیں تباہ کیں، فصلوں کو نقصان پہنچایا، کسی کا مکان مکمل طور پر بہہ گیا کسی کے مال مویشی بہہ گئے، یہ سب افسوسناک صورتحال ہے۔ سیلاب اتنا اچانک آیا ہے کہ اسکا اندازہ پہلے نہیں لگ سکا۔ جس طرح دریائے چناب میں سیلاب آیا تاریخ میں اسکی مثالیں بڑی کم ملتی ہیں۔ میں آپکے حوصلے اور قوت و برد اشت کوداد دیتے ہوں جو آپ اس مصیبت کے اندر بھی اسکو برداشت کرتے ہیں۔ خوشی یہ ہے کہ پھر بھی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ میں اورمیرے ساتھی اس دکھ کی گھڑی میں آپکے پاس آئے ہیں۔ پہلے بھی آپ کے پاس آچکے ہیں۔ 1992ء میں بھی سیلاب آیا تھا اس وقت بھی میں وزیراعظم تھا، میں خودچل کر یہاں آیا تھا۔ غلام حیدر وائیں اور شہباز شریف بھی آپکے پاس آئے تھے۔ آج پھر اس مصیبت کی گھڑی میں آپ اطمینان رکھیں جب تک یہ مصیبت کی گھڑی ٹل نہیں جاتی ہم آپکے ساتھ ساتھ ہیں۔ یہ آپ پر کوئی احسان نہیں یہ نوازشریف اور شہبازشریف کا قومی فریضہ ہے۔ گہرے پانی سے سیلاب متاثرین کو بچایا اور راشن پہنچایا ہے۔ جہاں جہاں مکان، فصلیں، مال مویشی تباہ ہوئے ہیں حکومت ہر طرح سے آپکی امیدوں کے مطابق آپکی مدد کرے میں بھی اس میں اپنا حصہ ڈالوں گا۔ سیلاب متاثرین کی طرف سے بجلی کے بل معاف کئے جانے کے مطالبہ پر وزیراعظم نے تحصیل اٹھارہ ہزاری کے بجلی بل معاف کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کیونکہ یہ آفت کی گھڑی ہے جہاں جہاں سیلاب آیا ہے اس سارے علاقے کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی اور ایجنسیوں کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ متاثرین کی مدد کرنا کوئی احسان نہیں ہمارا فرض ہے۔ سیلاب سے متاثرہ گھروں کی تعمیر کیلئے بھرپور معاونت کریں گے۔ مصیبت کی گھڑی میں وفاقی اور صوبائی حکومت ملکر متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو عوام نے منتخب کیا ہم انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ وزیراعظم نے تحصیل اٹھارہ ہزاری کو بھی آفت زدہ قرار دیا۔ وزیراعظم نے ضلع جھنگ کی تحصیل اٹھارہ ہزاری کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایاگیا کہ تحصیل اٹھارہ ہزاری کے 104 دیہات متاثر ہوئے۔ چاول گنا، کپاس اور چارے کی فصل متاثر ہوئی، متاثرین کیلئے 18 امدادی کیمپ اور طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے اٹھارہ ہزاری میں قائم کیمپ کا دورہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت متاثرین کی ہر طرح سے مدد کریگی، جہاں کہیں سیلاب آیا ہے ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیدیا گیا ہے۔ متاثرین جب اپنے گھروں کو تعمیر کریں گے تو میں بھی آکر اس میں اپنا حصہ ڈالوں گا۔ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں اسوقت مشکل، آزمائش و مصیبت کی گھڑی ہے، سیلاب سے لوگوں کے گھر گر گئے۔ وسیع رقبہ پر کھڑی چاول، کپاس، گنے، چارے، سبزیوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ نقصان کا تدارک ممکن نہیں لیکن حکومت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے ان کی بحالی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ فوری سروے کاحکم دیدیا ہے جس کی رپورٹ کی روشنی میں مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ حکومت کے پاس وسائل انتہائی کم ہیں لیکن اسکے باوجود حکومت سیلاب سے متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سیلاب کے متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کوشاں ہیں، اجڑے ہوئے لوگوں کو معقول معاوضے دیئے جائیں گے۔ متاثرہ علاقوں میں زمینداروں، کاشتکاروں، کسانوں کو یوٹیلیٹی بلز وغیرہ کی ادائیگی میں ریلیف کیلئے بھی فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ معاشرے کے تمام طبقات کو مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کی بھرپور معاونت کرنی چاہئے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نوازشریف متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد لاہور پہنچ گئے۔ وزیراعظم کو انتہائی سخت سکیورٹی میں انکی رہائشگاہ پہنچایا گیا۔ خاتون اوّل بیگم کلثوم نواز بھی اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئیں۔