• news

فریقین کے اشتعال انگیز بیانات نے سیاسی بحران کا مذاکرات سے حل مشکل بنا دیا

اسلام آباد (ابرار سعید/ دی نیشن رپورٹ) عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی قیادت اور حکومتی وزراءکی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف جارحانہ اور اشتعال انگیز بیانات سیاسی بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے مواقع ضائع کرتے جا رہے ہیں۔ فریقین کی جانب سے سخت مو¿قف اپنائے جانے کے بعد سیاسی جرگہ بھی ایک دوراہے پر آکھڑا ہوا ہے۔ مذاکرات میں حالیہ تعطل ختم نہ ہوا اور مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے تو سیاسی جرگہ کے ارکان کیلئے ناگزیر ہو جائیگا کہ وہ مذاکرات کی تمام روداد عوام کے سامنے رکھ دیں اور پھر عوام خود فیصلہ کرے کہ فریقین میں سے کسی کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ داری ہے اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی وجوہات کیا ہیں۔ حکمران جماعت اور دھرنا دینے والے جماعتوں کے رہنماﺅں سے کیے گئے انٹرویوز سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ اس مرتبہ مذاکرات کی بحالی کے امکانات بہت مشکل ہیں کیونکہ دونوں طرف کے رہنماﺅں نے ایکدوسرے کیخلاف اس قدر زہر اگل دیا ہے کہ اب مذاکرات کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ مشکل ہے۔ سیاسی جرگے کے ایک رکن نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ وہ مذاکرات بحال کرنے کی دوبارہ کوشش کرینگے۔ تحریک انصاف کے ایک رہنما نے کہا کہ حکومت ٹیم کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کی تفصیل سیاسی جرگہ کو بتا دی۔ اب سیاسی جرگہ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو صورتحال سے آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 5 مطالبات ماننے کا حکومتی دعویٰ بالکل غلط ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے ہمارے آدھے مطالبات بھی نہیں مانے، وہ اب بھی ہماری مرضی کے چند حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کرانے پر تیار نہیں۔
فریقین بیانات

ای پیپر-دی نیشن