الطاف متحدہ کی قیادت سے پھر دستبردار‘ کارکنوں کے اصرار پر فیصلہ واپس‘ نئی رابطہ کمیٹی کیلئے نام مانگ لئے
لندن (آئی این پی+ اے این این) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کارکنان کے پرزور اصرار پر تحریک کی قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ ایک بار پھر واپس لیتے ہوئے کارکنوں سے نئی رابطہ کمیٹی کے ارکان کے لئے نام مانگ لئے ہیں۔ متحدہ کے تمام ارکان اسمبلی اور سینیٹروں نے اپنے استعفے لندن بھجوا دئیے ہیں۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کی واحد جمہوری اور لبرل جماعت ہے جسے آج تک خاندانی جماعت نہیں بننے دیا، کبھی اپنے کسی رشتہ دار کو انتخابات لڑایا نہ خود لڑا۔ کہا جاتا ہے کہ 12 مئی کو وکلا کو زندہ جلادیا گیا کوئی مہاجروں پر مظالم کی بات نہیں کرتا۔ ایم کیو ایم جب بھی اقتدار میں آئی تو 12 مئی کا مقدمہ چلائے گی۔ آج انصاف کی بات کرنے والوں کی سوئی پرویز مشرف پر اٹک گئی ہے۔ ایوب خان اور ضیا الحق نے مارشل لا لگایا لیکن کوئی ان پر مقدمے کی بات نہیں کرتا۔ 30 ستمبر 1988ءکو راہ گیروں پر گولیاں چلائی گئیں۔ کوئی علی گڑھ کے واقعے کا ذکر نہیں کرتا۔ میں اب بے وفائیوں کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔ کارکنوں کو کسی بھی صورت قانون ہاتھ میں لینے کی بات نہیں کرتا لیکن انہیں اب نیا قائد چننا ہوگا۔ 78ءکے کارکنوں کو آگے لانا ہوگا، رابطہ کمیٹی کے کپڑوں میں جو کلف لگ گیا ہے اسے نکالنا ہوگا۔ میں نے یہ تحریک چند خاندانوں کے محلات تعمیر کرنے کے لئے نہیں بنائی تھی۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے تحریک کا بیڑہ غرق کردیا اور تحریک کے مقاصد کو پس پشت ڈال دیا،کارکنوں کو ماورائے آئین گرفتار اور قتل کیا جارہا ہے لیکن آج کے بعد اگر کوئی بھی کارکن قتل ہوا تو اس کا مقدمہ ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور وزیر اعلیٰ پر بنے گا اگر کوئی مقدمہ نہیں بنائے گا تو یاد رکھے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ کیا ہم محبت وطن نہیں اگر ہم محب وطن نہیں تو پھر کوئی محب وطن نہیں۔ کوئی اردو بولنے والا سندھ کا وزیر اعلیٰ کیوں نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کارکنوں کے پرزور اصرار پر ایم کیو ایم کی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کارکنوں سے نئی رابطہ کمیٹی کے ارکان کے لئے نام مانگ لئے اور کہا کہ میں آخری بار کارکنوں کی بات مان رہا ہوں آپ کو بھی میرا کہا ماننا ہوگا۔ کارکن شیعہ اور سنی کو مارنے والے عناصر پر نظر رکھیں، رابطہ کمیٹی کے جو ارکان تکلیف کا باعث بنے ہیں انہیں فارغ کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے چند گھنٹے قبل الطاف حسین نے قیادت کی ذمہ داریاں رابطہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کمیٹی کے ارکان سے درخواستیں کرکے تھک چکا کئی بار کہنے کے باوجود کمیٹی نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا جس کے باعث وہ تحریک کی تمام ذمہ داریاں رابطہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہیں۔ الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت چھوڑنے کے اعلان کے بعد متحدہ کے کارکن اور رہنما نائن زیرو پہنچ گئے، ایم کیو ایم کے تمام ارکان صوبائی و قومی اسمبلی اور سینیٹرز نے اپنے استعفے لندن بھجوادیئے ہیں رابطہ کمیٹی نے بھی اپنے استعفے دے دیئے۔ الطاف حسین کے فیصلہ واپس نہ لینے تک کام کرنے سے انکار کردیا۔کارکنوں نے کہا کہ الطاف حسین ٹیلی فون لائن پر آئیں اور اپنا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کریں۔ اے این این کے مطابق الطاف حسین نے کہاکہ اگر پرویز مشرف پر مقدمہ چلانا ہے تو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں پر بھی مقدمہ چلایا جائے۔ سابق چیف جسٹس پر مقدمہ چلایا جائے، سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی پر بھی مقدمہ چلایا جائے، آج پورے ملک کے وکیلوں اور آئینی ماہرین کے ضمیر مر گئے ہیں۔دریں اثناءیوم جمہوریت پر پیغام میں الطاف حسےن نے کہا کہ جمہورےت اےک اےسے نظام کا نام ہے جس مےں کسی بھی معاشرے کے تمام شہرےوں کو اپنے سےاسی، معاشی، ثقافتی، سماجی اور مذہبی طور طرےقوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کھلی آزادی ہوتی ہے اور قومی وسائل پر اس معاشر ے کے تمام افراد کا ےکساں حق ہوتا ہے لےکن بد قسمتی سے گزشتہ 67برسوں سے ہمارے ملک مےں حقےقی جمہورےت نافذ نہےں ہوسکی ہے۔ اس عرصے مےں جمہورےت کا راگ الاپنے والی حکومتوں نے عوام کے بنےادی مسائل حل کرنے کی جانب خاطر خواہ توجہ نہےں دی اور جمہورےت کی نر سری کہلانے والی مقامی حکومتوں کے نظام کو کبھی نافذ العمل ہی نہےں کےا لہٰذا ملک مےں نچلی سطح تک جمہورےت کے ثمرات آج تک منتقل نہےںہوئے اس وجہ سے پاکستان کے کونے کونے مےں بسنے والے غرےب عوام مزےد پسماندگی اور تنگی کا شکار ہوتے جارہے ہےں۔ الطاف حسےن نے کہا کہ صرف چند خاندانوں،جاگےر داروں، وڈےروں اور کرپٹ سر ماےہ داروں نے 98%فےصد غرےب، کسان، مزدور پر اپنی اجارہ داری قائم کر کے اس تسلط کو جمہورےت کا نام دے رکھا ہے، ہمارا دےن اسلام نے بھی معاشرے کے تمام افراد کو متوازی حقوق فراہم کرنے کی تعلےمات دی ہےں۔ الطاف حسےن نے کہا کہ ہمارے ملک مےں جمہورےت کے نام پر عوام سے مذاق کا ےہ سلسلہ آج ہمےں اس نہج پر لے آےا ہے جہاں ہمارے پاس واپسی کی امےد انتہائی کم رہ گئی ہے، پاکستان مزےد پستی کی جانب گامزن ہے۔
الطاف حسین