• news

شریفوں کی شوگر ملیں بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری کے عوام کو برباد کر دیا گیا : طاہر القادری

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے، ہمارے کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ تمام ہسپتالوں پر مسلم لیگ (ن) کا قبضہ ہے، حکمران جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ایک ایک گولی کا بدلہ لیں گے۔ ظلم، جبر اور بربریت کی حد کر دی گئی ہے۔ طاہرالقادری نے پولیس تشدد سے زخمی پی اے ٹی کارکنوں کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 3 روز کے دوران پنجاب بھر سے ان کے 2 ہزار 331 کارکن گرفتار کیے۔ اگر گرفتاریاں اور جھوٹے مقدمے جمہوریت ہے تو وہ اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ فیصل آباد زیادتی کیس پر عوام کو بھوک ہڑتال کردینی چاہئے جس پر کارکنوں نے بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔ ادھرنے سے خطاب کرتے طاہرالقادری نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ کیمپ لگا کر بھوک ہڑتال شروع کر دیں جب تک حکومتیں ختم نہیں ہوتیں احتجاج جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انسانی قدریں باقی نہیں رہیں، کیا اس ملک میں بیٹیوں کی عزتیں اس طرح لٹتی رہیں گی، ملک میں ہر شہری کو یکساں حقوق فراہم کئے جائیں، غریب محفوظ نہیں اس لئے انقلاب آئے گا۔ طاہر القادری نے کہا کہ اٹھارہ ہزاری میں شریف فیملی کی دو شوگر ملیں ہیں، شریف خاندان کی شوگر ملوں تک رسائی کیلئے ڈھائی ارب کا پل بنایا گیا۔ اٹھارہ ہزاری بند کو 6 کی بجائے دس ستمبر کو توڑا گیا، غریبوں کو کیا معلوم بند کیوں توڑا گیا؟ شوگر ملوں کو بچانے کیلئے لوگوں کو برباد کیا گیا۔ طاہر القادری نے الزام لگایا کہ حکومت نے آئی بی کو مارچ کے خلاف پونے تین ارب روپے دیئے۔ آن لائن کے مطابق طاہر القادری نے فیصل آباد میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ سننے پر بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔ علامہ طاہر القادری نے کہا کہ فیصل آباد میں لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، 5 افراد کیخلاف درج مقدمہ واپس لے لیا گیا، قانون غریبوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو عوام کا مقدر بدلنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاٹھی چارج، گولیاں اور شیلنگ کے واضح نشانات کارکنوں کے جسموں پر ہیں، اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں مسلم لیگ (ن) کا قبضہ ہے مگر میڈیکل رپورٹس میں گولیوں کا ذکر تک نہیں، سینکڑوں کارکنان کے جسموں میں موجود لوگوں کے باوجود انہیں ہسپتالوں سے فارغ کردیا گیا اور میڈیکل سرٹیفکیٹ میں گولی کا ذکر تک نہیں۔
طاہر القادری

ای پیپر-دی نیشن