حکومت نے طاقت کا استعمال کیا تو مذاکرات کا ماحول خراب ہو سکتا ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر دھرنا دینے والی جماعتوں کے ارکان کی گرفتاریاں روک کر مذاکرات کیلئے دوبارہ ماحول بنائے، مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے ہیں تو تعطل ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت اگر گرفتاریوں میں لگی رہی تو مذاکرات کا تعطل دور ہو گا نہ امن کیلئے سازگار ماحول میسر آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر میں پیر بابا کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی خیبر پی کے پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ گرفتاریوں سے معاملات خراب ہو رہے ہیں۔ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت دوبارہ الجھاﺅ کی طرف جا رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ دھرنے پرامن طور پر ختم ہو جائیں تو اسے فہم و فراست اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ پرامن مذاکرات سے معاملات حل کیے جائیں۔ دونوں فریقوں کو ملک وقوم کے مفاد میں اپنی ضد اور انا ایک طرف رکھتے ہوئے ایک ایک قدم پیچھے ہٹنا ہو گا اس وقت ملک بدترین سیلاب سے دوچار ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمیں ایک قوم کا ثبوت دینا چاہیے اور مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنی چاہیے یہ تبھی ممکن ہے جب غیریقینی صورتحال اور افراتفری ختم ہو اور ساری توجہ ایک ہی نقطے پر مرکوز ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ساتھ پوری قوم کی یہ خواہش ہے کہ سیاسی بحران کا باعزت حل نکالا جائے، آزادی اور انقلاب مارچ میں حصہ لینے والوں کے جائز مطالبات آئین کے مطابق پورے کیے جائں۔ مذاکرات ناکام ہوئے تو ملک کیلئے بڑا نقصان ہو گا۔ سیاسی جرگہ نے وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کو تجاویز بھیجی ہیں جس کا آج تک رسپانس نہیں ملا، مارچ کے گرفتار شرکاءکو باعزت رہا کیا جائے۔ حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ جتنی طاقت مذاکرات میں ہے وہ طاقت کے استعمال میں نہیں، طاقت کا استعمال کیا گیا تو پھر مذاکرات کا ماحول خراب ہو سکتا ہے۔ ایسا محسوس کر رہا ہوں کہ میرے اپنے گھر پر آگ لگی ہے۔ اس آگ کو بجھانے کیلئے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ پنجابی طالبان کا عسکری قیادت کا ساتھ دینا اور دعوت و تبلیغ کا راستہ اختیار کرنا نیک شگون ہے یہ ملک امتحانات کا متحمل نہیں۔ جماعت اسلامی اسلامی نظام کے نفاذ اور ملک کے بحران کی بہتر حل کیلئے کاوشیں کرتی رہے گی۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 16 ستمبر کو منصورہ لاہور میں طلب کیا ہے اجلاس تین دن جاری رہے گا۔ سراج الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے ملتان میں کشتی الٹنے سے دولہا سمیت درجن سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سراج الحق