سیلاب سے لاکھوں گھروں میں ماتم، دھرنوں میں میوزیکل پروگرام چل رہا ہے: خورشید شاہ
سکھر (نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنے والے آئین اور پارلیمنٹ کو نہیں مانتے، دھرنے میں آج بھی میوزیکل پروگرام چل رہا ہے، دھرنے والوں سے بات چیت کرنا اور شہریوں کو امن فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ فوج کی طرف سے امپائر کی انگلی اٹھنے کا واضح جواب آ گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ لوگ پارلیمنٹ اور سیکرٹریٹ میں گھسے ہوں۔ مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن کوئی اچھا نتیجہ نہیں آیا۔ ملک میں لاکھوں لوگ بارشوں اور سیلاب سے پریشان ہیں لوگوں کے گھروں میں ماتم ہے مگر اسلام آباد میں پارلیمنٹ کو نہ ماننے والے جشن منا رہے ہیں اور آج بھی میوزیکل پروگرام ہو رہا ہے۔ دھرنے والے کہتے ہیں کہ وہ کسی پارلیمنٹ کو نہیں مانتے ایک پارلیمنٹ کو گالی دیتا ہے تو دوسرا اسے ماں قرار دیتا ہے۔ میں نے شاہ محمود قریشی سے اپیل کی کہ وہ اس طرز کی سیا ست نہ کریں ورنہ پھر کوئی کام نہیں کر سکے گا۔ ادارے کسی فرد کے لیے نہیں ملک کے لیے کام کرتے ہیں مذاکرات کرنا اور امن و امان قائم کرنا حکومت کا کام ہے۔ ملک کی تاریخ کے اڑسٹھ سالہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ پی ٹی وی یا سیکرٹریٹ پر قبضہ ہوا ہو۔ اپوزیشن کا جرگہ بنایا تھا جس نے کوشش بھی کی کہ مل کر بات چیت کی اس نے یہ کوشش نیک نیتی سے کی مگر ابھی تک اس کا اچھا ریسپانس نہیں ملا ہے۔ میں عسکری میڈیا سیل کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری بات کا جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین اور جمہوریت کی حمایت کر تے ہیں اس لیے آئین کے منافی کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے الطاف بھائی کے بیان کے حوا لے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں صرف اتنا کہا کہ وہ بادشاہ آدمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کو ایکسپلائٹ کرنے کی کوشش کی گئی جو ناکام ہو گئی نہ کوئی انگلی اٹھی نہ ہی کسی نے اشارہ کیا۔ جنرل راحیل شریف سے کہا تھا کہ ایسی باتوں کا نوٹس لیں اور فوج سے متعلق باتوں کو رکوائیں۔
خورشید شاہ