سزائے موت پر عملدرآمد، 10 ہزار سے زائد قیدیوں، لواحقین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی : گلوبل فاﺅنڈیشن
راولپنڈی (ثناءنیوز) پاکستان میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم گلوبل فاﺅنڈیشن نے کہا ہے کہ چھ سال سے زائد عرصہ سے معطل سزائے موت پر عملدرآمد پر اچانک پالیسی تبدیل کر دینے سے دس ہزار سے زائد سزائے موت کے قیدیوں اور انکے لواحقین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، حکومت فوری طور پر ابہام دور کرنے کیلئے وضاحت جاری کرے تاکہ ملک بھر کی جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں اور انکے لواحقین میں پائی جانی والی بے چینی اور بے یقینی ختم ہو سکے۔ انسانی حقوق کے علمبردار اور گلوبل فاﺅنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر الفت کاظمی نے کہا ہے کہ حال ہی میں ایک عدالتی فیصلے میںسزائے موت کے قیدی شعیب سرور ولد غلام سرور کے بلیک وارنٹ جاری کرتے ہوئے اس پر 18اکتوبر کو عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے جس سے اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ دیگر عدالتیں بھی سزائے موت کے قیدیوں کی پھانسیوں پر عملدرآمد شروع کر دیں گی۔
تشویش