• news

کرنسی نوٹوں پر ”گو نواز گو“ لکھنے کا اعلان واپس‘ جنگ جیتنے کے قریب ہیں : طاہر القادری

اسلام آباد (این این آئی) ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرنسی نوٹوں پر ”گو نواز گو مہم“ چلانے کا اعلان واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جعلی جمہوریت کے خاتمے کیلئے عوام گلی محلوں کو ”گو نواز گو“ کے نعروں سے بھر دیں ، جنگ جیتنے کے قریب ہیں حکومت بیک فٹ پر چلی گئی ہے، جعلی حکمرانوں کو گھر بھیج کر ملک میں حقیقی جمہوریت لائیں گے شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کا نام اصل جمہوریت ہے، انقلاب کے بعد عوام کو مساوی بنیادی حقوق ملیں گے، دہشت گردی کا خاتمہ جمہوریت سے کریں گے، اسمبلی کے 90ممبران آئین کی خلاف ورزی کرکے آئے ہیں، پُرامن انقلاب کامیاب ہوگیا تو بے گھر افراد کو گھر، تین سے پانچ مرلے کے پلاٹ اور آسان شرائط پرقر ضے دیئے جائیں گے۔عدالت نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کو ملزم تسلیم کرلیا ہے، عدالت کا فیصلہ آگیا ہے اب دیکھتے ہیں آگے اس پر کتنا عمل ہوتا ہے۔ انقلاب مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ قانون کا احترام کرتے ہوئے کرنسی نوٹ مہم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو شہری ظلم کے نظام کو رَد کرتے ہیں، وہ ہر جگہ ”گو نواز گو“ لکھیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ اب سوشل میڈیا پر گو نواز گو مہم شروع کریں اور ہر موبائل ایس ایم ایس کے آخر میں گو نواز گو لکھنا شروع کریں، عوامی تحریک کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ ملک میں جمہوریت نہیں خاندانی بادشاہت ہے اور دو شوگرملز بچانے کیلئے لاکھوں گھر برباد کئے گئے۔ اٹھارہ ہزاری میں شریف برادران کی موضع درگاہی شاہ اور موضع رشید پور میں دو شوگر ملیں ہیں، حکمرانوں سے بڑا سیاسی درندہ اور کوئی نہیں، مسلم لیگ (ن) کے گلو بٹ پمز کے چیئرمین ہیں جنہوں نے زخمی کارکنوں کے میڈیکل سرٹیفیکیٹ تک نہیں دیئے گئے۔  محلوں میں بیٹھے ہوئے جعلی حکمرانوں کو گھر بھیجنا ہو گا۔ جمہوریت صرف انتخابات کا انعقاد نہیں، جعلی ووٹ لیکر اسمبلیوں جانا جمہوریت نہیں ہے، جمہوریت کے معنی ہیں کہ عوام کے حقوق دیئے جائیں، اقتدار کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے اور حکمران عوام کے برابر ہوں۔ 2013ءمیں ہونے والے انتخابات غیر آئینی تھے، موجودہ حکومت بھی غیر آئینی ہے، یہ حکومت آئین پر عمل درآمد بھی نہیں کر رہی، آئین کہتا ہے کہ ہر دس سال بعد مردم شماری کی جائے مگر برسوں گزر گئے یہاں کسی کو خیال نہیں آیا، جہاں غربت ہو وہاں جمہوریت کی روح کیسے زندہ ہو سکتی ہے؟ پنجابی طالبان کی جانب سے پاکستان میں حملے بند کرنا خوش آئند ہے اور افواج پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، یہ ان کی قربانیوں کا صلہ ہے۔ موجودہ حکمرانوں کا خاتمہ کئے بغیر کسی صورت واپس نہیں جائیں گے، تشدد اور گرفتاریاں انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتیں ہم گھروں سے کفن باندھ کرنکلے ہیں ۔
طاہر القادری

ای پیپر-دی نیشن