• news

سیاسی جرگہ آج سے حکومت، دھرنے والوں میں مفاہمت کی کوشش دوبارہ شروع کریگا: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے طے کیا ہے کہ ہم آئین اور جمہوریت کو سپورٹ کریں گے اور ایسی کسی تحریک کا حصہ  نہیں بنیں گے جس کے نتیجے میں آئین کو خطرہ ہو، جماعت اسلامی نومبر میں مینار پاکستان  میں تین روزہ اجتماع عام منعقد کرے گی اور ایک بار پھر تحریک پاکستان کے جذبہ سے تکمیل پاکستان کی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ اس وقت ملک پر عوام کی نہیں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی حکومت ہے۔  حکومت، پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کی طرف سے جرگہ کی تجاویز کا باقاعدہ کوئی تحریری جواب ابھی تک نہیں آیا۔ عمران اور طاہر القادری کے مطالبات پر حکومت کیا کہہ رہی ہے اس پر ہم کچھ نہیں کہتے، ہمارا کام ڈیڈ لاک ختم اور مذاکرات بحال کرانا ہے، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں ملوث کرنا درست نہیں، دھرنے میں شامل جماعتیں ملک میں شفاف انتخابات اور آئین و جمہوریت کی بات کررہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دھرنا دینے والے اپنے گھرو ں کو کامیاب لوٹیں۔ بیس کی بجائے پچاس صوبے بنا دیئے جائیں لیکن ابھی تک تو حکمران چار صوبے بھی صحیح طور پر چلانے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں، جب حکمران چار صوبوں کو ٹھیک چلالیں گے تو عوام مزید صوبے بنانے پر بھی اتفاق کرلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں  کیا۔ سراج الحق نے کہا  پوری قوم دھرنوں کی وجہ سے پریشان ہے، حکومت اور دھرنا دینے والے تو صورتحال کے عادی ہوچکے ہیں مگر عوام سخت پریشان ہیں۔  ہم جلد ہی سیاسی جرگہ کا دوبارہ اجلاس بلا کردوبارہ فریقین سے ملیں گے اورکوشش کریں گے کہ دومراحل کے دوران مسئلے کا کوئی باعزت حل تلاش کرلیا جائے  سیاسی جرگہ آج سے حکومت اور دھرنے والی جماعتوں کے درمیان مفاہمت اور انہیں ایک نکتہ پر اکٹھا کرنے کی کوششوں کا آغاز کرے گا۔ فیصل آباد کے ضلعی امیر کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ گھمبیر صورت اختیار کر چکا ہے نامعلوم ہاتھ جسے چاہتے ہیں اٹھا کر غائب کر دیتے ہیں حکومت لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عدلیہ کے احکامات پر کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں۔ وفد میں لاپتہ شخص مصور اقبال کے والد محمد اقبال، ان کے خاندان کے دیگر افراد اور جماعت اسلامی ضلع فیصل آباد کے متعدد رہنما شامل تھے۔

ای پیپر-دی نیشن