• news

پاکستان میں1990 ء سے غذائی قلت مسلسل بڑھ رہی ہے،4 کروڑ افراد متاثر ہو چکے: اقوام متحدہ

نیویارک(آن لائن)اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں ہر 9میں سے ایک شخص کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان میں 2012ء سے 2014ء تک کے اعدادو شمار کے مطابق تقریباً 4کروڑ افراد کو غذائی قلت کا سامنا رہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں مجموعی طور 80 کروڑ 50 لاکھ افراد کو دائمی غذائی قلت کا سامنا ہے۔ بعض ترقی پذیر ممالک میں خوراک کی فراہمی ناقابل قبول حد تک عدم تحفظ کا شکار ہے، براعظم افریقہ میں صحارا ریگستان سے متصل علاقوں میں ہر چار میں سے ایک شخص کو پیٹ بھر کر خوراک میسر نہیں ۔ جنوب مشرقی افریقہ کے ملک ملاوی میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں سے نصف بچے وزن میں نمایاں کمی کا شکار ہیں۔ یمن میں بھی حالات سنگین ہیں جبکہ بعض عرب ممالک میں ُپرتشدد تنازعات کے باعث غذائی قلت کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے خطے ’’برّاعظم ایشیا‘‘ میں 52کروڑ 60لاکھ افراد کو پیٹ بھر کر کھانا نہیں مل پا رہا۔ پاکستان میں غذائی ضروریات کو بہتر بنانے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور اس میں مزید بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ اس سنگین صورت حال کے باعث پاکستان میلینیم ڈویلپمنٹ گولز ، یعنی اقوام متحدہ کے وضع کردہ ترقی کے اہداف میں سے ایک، بھوک میں کمی کو پورا نہیں کرسکے گا۔ رپورٹ کے مطابق 1990سے پاکستان میں غذائی قلت میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن