حالیہ تباہ کن سیلاب بھارت کی پاکستان پر آبی دہشت گردی ہے: حافظ سعید
بہاولپور (نامہ نگار) جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے سیلاب متاثرین کے لئے جماعۃ الدعوۃ کا بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن جاری ہے، قوم آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد کے لئے کرداد ادا کرے، سیلاب متاثرین کی مدد اور بھارتی آبی جارحیت کے خلاف قوم کو اکٹھا کرنا میری اولین ترجیح ہے، حالیہ تباہ کن سیلاب بھارت کی پاکستان پر آبی دہشت گردی ہے، لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی تباہ کرکے پاکستان کو معاشی بحران کا شکار کیا جا رہا ہے، بھارت کے تعمیر کردہ متنازع ڈیم جنگی ہتھیار کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔گزشتہ روز توحید چوک احمد پور شرقیہ بہاولپور میں سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت نے 1980ء سے اب تک 4 ہزار ڈیم تعمیر کئے ہیں، جن میں سے62 صرف مقبوضہ کشمیر میں تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ پاکستان میں اب تک 2 ڈیم تعمیر کئے جاچکے ہیں، نئے ڈیموں کی تعمیر پر سیاست کی بجائے ملکی ضروریات کو مدنظر جائے۔ پاکستان کو مستقبل کے مسائل دیکھتے ہوئے ایک نہیں متعدد ڈیم بنانے ہوں گے۔ کانفرنس سے چیئرمین تحریک حرمت رسول پاکستان مولانا امیرحمزہ، مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا شریف چنگوانی، جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد، قاری محمد یعقوب شیخ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالغنی ثاقب، مولانا عبدالستار علی پوری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں تمام تر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ حافظ محمد سعید نے کہا اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سیلاب ہے۔ یہ پہلا سال نہیں گزشتہ پانچ برسوں سے پاکستان مسلسل تباہ کن سیلابوں کی زد میں ہے۔ چناب پر بگلیہار اور جہلم پر کشن گنگا جیسے بڑے پراجیکٹ کے علاوہ لداخ میں دریائے سندھ پر دنیا کا تیسرا بڑا ڈیم تعمیر کیا جا رہا ہے اگر بھارت نے لداخ ڈیم کی تعمیر مکمل کرلی تو پاکستان کی فصلیں اور آبادیوں محفوظ نہیں رہیں گی۔ بھارت تخریب کاری اور سازشوں کے ذریعے پاکستان کو اندرونی مسائل میں اُلجھاکر خطے کی گھبیر صورت حال سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ پاکستان اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی اصلاح کرتے بھارت کے جارحانہ اقدامات کا راستہ روکے۔ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر صوبے میں نئے ڈیم تعمیر کئے جائیں۔ ڈیموں کی تعمیر پر سیاست کی بجائے ملک و قوم کے عظیم تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ ہماری برآمدات کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اگر زرعی زمینیں سیلاب کی زد میں رہیں گی تو پاکستان کی معیشت غیر مستحکم رہے گی۔ وسطی پنجاب میں چاول کی فصل تباہ ہونے کے بعد جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل بھی تباہی سے دوچار ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہا پاکستان میں سیلابی تباہ کاریوں کے علاوہ مقبوضہ کشمیر بھی تباہ کن سیلاب کی زد میں ہے لیکن بھارت صرف اپنی فوجوں اور سیاحوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہے۔ حریت رہنما سید علی گیلانی اور شبیر شاہ سے گزشتہ روز ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ حریت رہنمائوں کا کہنا تھا بھارت کشمیریوں سے انتقام لینا چاہتا ہے۔ بھارتی فوجیں کشمیریوں سے طنزیہ کہہ رہی ہیں پاکستان کو مدد کے لے بلوائو۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اگر بھارت کشمیریوں کی مدد کے لئے تیار نہیں تو پاکستانی حکومت آگے بڑھ کر کردار ادا کرے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جماعۃ الدعوۃ کی تاریخ کا بڑا ریلیف آپریشن جاری ہے۔ ہزاروں کارکنان موٹر بوٹس، ٹریکٹر ٹرالیوں اور دیگر ذرائع سے سیلاب میں پھنسے افراد کو نکال رہے ہیں، روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج اور ہزاروں متاثرین کو تیار کھانا، خشک راشن ، خیمے اور دیگر ضروری سامان فراہم کررہے ہیں۔
حافظ سعید