پارلیمنٹ کو دھوبی گھاٹ بنا دیا گیا بغیر کام کاج اچھے کھانے میوزک سے لطف اندوز ہونیوالے دھرنا چھوڑنے کو تیار نہیں : یورپی اخبارات
برسلز (وقار ملک) پاکستان میں ہونے والے دھرنوں پر جہاں پاکستان کے عوام انتہائی تذبذب کا شکار ہیں وہاں یورپین اخبارات و ٹی وی بھی دلچسپ خبروں کے ساتھ پارلیمنٹ کی تصاویر بھی شائع کرتے ہوئے مضامین و تبصرے اپنے صفحہ اول پر لکھ رہے ہیں۔ برسلز کی موثر اخبار دی مورگن اور برسلز ٹائم نے لکھا کہ پاکستان کے عوام سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے دھرنوں میں بیٹھ گئے جہاں انہیں سینڈوچ اور مشروبات مل رہے ہیں بغیر کام کاج کے دن بھر کھانا اور رات کو میوزک سے لطف اندوز ہونے والے دھرنا چھوڑنے کو تیار نہیں جبکہ دھرنا دینے والے لیڈران راتوں کو اپنے خوبصورت محلوں میں سوتے ہیں عوام کھلے آسمان تلے بارش گرمی میں زمین پر دراز ہو جاتے ہیں اخبار لکھتا ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو دھوبی گھاٹ بنا دیا گیا ۔پولیس اور سرکاری افسران کی پٹائی کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹی وی چینلز اور صحافیوں پر حملہ روز کا معمول بن چکا ہے لیکن ریاستی ادارے تماشا دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان کی حکومت جو دوتہائی اکثریت سے آئی تماشا بن چکی ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ قوم انتہائی پریشان ہے اور حکومت سمیت کسی کو اندازہ نہیں کہ کون کس طرح لوگوں کو دھرنوں سے باہر نکال سکتا ہے۔ ممبران یورپین پارلیمنٹ نے کہا کہ پاکستان کے اداروں کو چاہئے کہ وہ عوام کو اس مشکل سے باہر نکالیں یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ یورپین یونین جمہوریت پر یقین رکھتی ہے ۔ پاکستان میں جمہوریت کا استحکام ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت دھرنے دینے والوں کے بیشتر مطالبات مان چکی ہے تو پھر دھرنوں کا کوئی جواز نہیں پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر تنظیم کے صدر مرزا مقصود جرال، جے کے ایل ایف کے صدر مرزا شبیر جرال، بیلجیئم پارلیمنٹ کے سابق امیدوار برائے اسمبلی عابد فضل چشتی نے کہا کہ پاکستان دنیا میں تماشا بن چکا ہے دونوں پارٹیاں عوام کی مقبولیت کھو چکی ہیں پاکستان کی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔
یورپی اخبارات