عالمی سازشیں جاری ہیں‘ غیر آئینی مہم جوئی نظرانداز نہیں کی جا سکتی : جماعت اسلامی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مرکزی مجلس شوریٰ عالمی سازشوں کے تناظر میں آئین پاکستان کے خلاف کسی بھی غیر آئینی مہم جوئی کے امکانات کو نظر انداز نہیں کرسکتی، اس لیے جماعت اسلامی واضح کرنا انتہائی ضروری سمجھتی ہے کہ آئین کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، سیاسی معاملات کو سیاسی دائرہ میں ہی نتیجہ خیز حل تک پہنچایا جائے۔ جماعت اسلامی اپنی اس پالیسی کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کرتی ہے کہ وہ فریق بننے کی بجائے ثالثی کردار کو جاری رکھے گی اور فریقین کے درمیان مفاہمت کی فضا کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی، جماعت اسلامی حکومت، پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے رہنماﺅں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ سیاسی معاملات کو بندگلی سے نکالنے کے لیے مفاہمتی ایثار اور بصیرت کا مزید ثبوت دیں ۔ قرارداد میں موجودہ سیاسی حالات اور قومی سلامتی و سالمیت کو درپیش خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے اور اس سیاسی بحران کو ختم کرنے، سیاسی معاملات و تنازعات کو سیاسی انداز میں حل کرنے اور متحارب سیاسی قوتوں کو قریب لانے کے لئے تمام مذاکراتی کاوشوں کے باوجو د ڈیڈلاک کی کیفیت مسلسل جاری ہے اور ملک پر ایک مرتبہ پھر بے یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ موجودہ حکومت مسائل کو حل کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔ حکومت نے معیشت کی بحالی کی بجائے آئی ایم ایف سے قرض لینے، بالواسطہ ٹیکس بڑھانے اور نوٹ چھاپ کر حکومت چلانے کی جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے اس کے نتیجہ میں مہنگائی میں بے پناہ اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ 480ارب روپے کے گردشی قرضے کی یکمشت ادائیگی کے باوجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ میںکوئی کمی نہیں ہوئی۔ جماعت اسلامی افواج کے سربراہ اور بعد میں آئی ایس پی آر کے ترجمان کی طرف سے فوج کے غیر سیاسی کردار کی یقین دہانیوں کی تحسین کرتی ہے۔
جماعت اسلامی/قرارداد