بجلی ‘ گیس کی طویل لوڈشیڈنگ‘ اووربلنگ کیخلاف مظاہرے‘ کئی شہروں میں ٹریفک جام بل نذر آتش
لاہور + راولپنڈی (نمائندگان + نیوز ایجنسیاں) بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف گزشتہ روز کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا، کئی شہروں اور دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 18 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ گیس کی شدید قلت کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے جبکہ اووربلنگ کیخلاف لاہور، راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس کے دوران ٹریفک بلاک کردی گئی جبکہ مظاہرین نے بجلی کے بل بھی نذرآتش کئے۔ این این آئی کے مطابق لیسکو سمیت بجلی کی دیگر تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے بھجوائے گئے اضافی بلوں نے صارفین کی چیخیں نکلوا دیں۔ لاہور میں مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ صارفین کو رواں ماہ بھجوائے گئے بل استعمال شدہ بجلی سے کہیں زیادہ ہیں اور جن صارفین کو اوسطاً3سے 5ہزار روپے کے درمیان بل آتے تھے انہیں رواں ماہ کئی گنا اضافے سے 15سے 20ہزار کے بل بھجوائے گئے ہیں۔ گزشتہ روز سینکڑوں صارفین نے باٹا پور میں جی ٹی روڈ کو بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور لیسکو اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کے احتجاج کی وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ احتجاج کی اطلاع پر حکمران جماعت کے رکن اسمبلی رانا تجمل موقع پر پہنچ گئے جو شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کراتے ہوئے احتجاج ختم کرنے کی اپیلیں کرتے رہے۔ مریدکے میں بھی صارفین نے اورر بلنگ کے خلا ف احتجاجی مظاہرہ کر کے حکومت اور لیسکو کے خلاف نعرے بازی کی۔ مریدکے شہر اور گردونواح میں اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق راولپنڈی میں گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بجلی کے اضافی بل بھیجے جانے کیخلاف جمعہ کی نماز کے بعد ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے‘ ٹریکٹر کھڑا کر کے راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ کے علاوہ سوہان کے قریب ایکسپریس وے کو دونوں اطراف سے ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس سے راولپنڈی کا اسلام آباد سے رابطہ منقطع ہو گیا‘ مشتعل مظاہرین حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، مری روڈ اور یکسپریس وے پر موجود پنجاب پولیس کے اہلکار اور ٹریفک پولیس بے بس دکھائی دی، شہر بھر میں بدترین ٹریفک جام، تمام شاہراﺅں پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین نے گاڑیوں اور پولیس پر پتھراﺅ بھی کیا۔ اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی۔ آن لائن کے مطابق راولپنڈی کے زیادہ تر علاقوں میں گزشتہ دس روز سے گیس اور بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہریوں نے ایکسپریس وے بلاک کردی، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین حنیف عباسی مردہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران احتجاج کرنے والے لوگ کافی دیر تک سڑک پر دھرنا دیئے بیٹھے رہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کے تاجروں نے بھی اووربلنگ کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اور جلد لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابقگےس بندش کےخلاف خواتےن نےبڑی تعداد مےں سوئی گےس آفس کے سامنے دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور چولہے اور برتن اٹھاکرحکام کے خلاف نعرے بازی کی۔ ماڈل ٹاﺅن، پےپلز کالونی، وحدت کالونی، دھلے،شےزادہ شہےد کالونی سمےت دےگر علاقوں مےں گےس کی قلت سے معمولا ت زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ گےس بندش مےں کمی کرنے کی ےقےن دہانی پر مظاہرےن منتشر ہو گئے۔ علاوہ ازیں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 سے 16 گھنٹے تک جبکہ گردونواح میں یہ 18 گھنٹوں سے بھی تجاوز کرگیا۔ دوسری طرف فیروز والہ روڈ پر فیکٹری مزدوروں نے سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور گیپکو حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی 18، 18 گھنٹے غیر ا علانیہ لوڈشیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ نمائندگان کے مطابق گوجرہ اور سرگودھا میں اووربلنگ کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور اس کے گردونواح میں 18 گھنٹے سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی ایک مرتبہ پھر اجیرن کردی لوڈشیڈنگ کےخلاف شہر کے چار مختلف علاقوں گھنگ روڈ، خالد روڈ، جنڈیالہ روڈ، محلہ شاہ کالونی میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے جبکہ محلہ رحمان پورہ میں خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئیں جہاں پر لوگوں نے حکومت اور لیسکو حکام کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ سرگودھا میں فیصل آباد روڈ پر نواحی بستیوں کے مکینوں نے زائد بل آنے پر شدید احتجاج کیا اور روڈ بلاک کر دی۔ مظاہرین نے احتجا جاً بجلی کے بل نذرآتش کر دیئے۔ گوجرہ میں دےہاتےوں کی بڑی تعداد نے گوجرہ واپڈا آفس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے غےرمعمولی لوڈشےڈنگ کے باوجود بھاری مالےت کے بل بھجوانا واپڈا کا عوامی مشکلات مےں اضافے کا مشن ہے۔
لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے