دھرنا چالیس دن چلے گا‘ پھر حکومت کا دھڑن تختہ ہو گا : طاہر القادری
اسلام آباد+ لاہور (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی امداد اور کرپشن ثابت ہونے پرسزائے موت کا قانون بنایا جائے، حکومت ہم پر بیرونی ایجنسیوں سے پیسے لینے کے الزامات کی تحقیقات کروانے کے لئے عدالتی کمشن بنا لے، ایک روپے کی امداد ثابت ہوجائے تو مجھے پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا جائے، دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا، لوگوں نے غربت اور برے حالات کے باوجود انقلاب مارچ میں شرکت کی۔ ہمارے دھرنوں سے قوم میں ہمت پیدا ہوئی ہے اور اب نواز شریف جہاں بھی جاتے ہیں ’گو نواز گو‘ کا نعرہ ان کا منتظر ہوتا ہے، ان کی اپنی پارٹی مسلم لیگ (ن) کے پشاور میں ہونے والے کنونشن میں بھی ’گو نوا ز گو‘ کے نعرے لگوا دیئے گئے۔ دھرنے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہاکہ آج اخبار میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تسلیم کیا کہ پی ٹی وی پر حملے کے ملزمان کی جاری کردہ تصاویر میں کچھ تصاویر پی ٹی وی کے ملازمین کی بھی ہیں، گویا ہماری نشاندہی سچ ثابت ہو چکی۔ سعد رفیق کی جانب سے الزام عائد کیا گیاکہ ہم نے بیرونی ایجنسیوں سے پیسے لے کر احتجاج کا آغاز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے جاری مشترکہ اجلاس پر 62لاکھ روپے روزانہ کا خرچہ ہو رہا ہے مگر اس مشترکہ اجلاس میں عوام کے بھلے اور آئین پر عمل درآمد کے سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ دریں اثناءڈاکٹر طاہر القادری نے اعتراف کیا ہے کہ لندن میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی لیکن یہ ملاقات اتفاقی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی لندن پلان نہیں تھا اور نہ ہی کسی نے یہ ملاقات طے کروائی تھی۔
طاہر القادری