• news

انتظامی یونٹس کی مخالفت انتہائی قابل مذمت ہے‘ غلامی کی زندگی ہرگز قبول نہیں: الطاف

کراچی (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم مظلوم عوام کے آئینی، قانونی اور جمہوری حقوق کی جدوجہد میں کسی بھی قسم کی سودے بازی نہیں کرے گی اور جب تک میرے جسم میںسانس باقی ہے میں اردو سپیکنگ عوام کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے مظلوموں کے حقوق کی جدوجہد کرتا رہوں گا۔ مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے ملک میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کا قیام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، جو عناصر ملک کے دیگر حصوں میں نئے صوبوں کے قیام کی حمایت کر رہے ہیں لیکن صوبہ سندھ میں کسی بھی قسم کی تقسیم یا انتظامی بنیادوں پر یونٹس بنانے کی مخالفت کر رہے ہیں وہ یقیناً نفرت انگیز اور دو عملی ہے، اگر باقیماندہ پاکستان میں نئے صوبوں یا انتظامی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جا سکتا ہے تو یہ عمل صوبہ سندھ میں کیوںنہیں کیا جا سکتا۔ سندھ میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کی مخالفت کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔  الطاف حسین نے کہاکہ ہمارے اجداد نے آزاد وطن کے قیام کیلئے لاکھوں جانوںکے نذرانے پیش کیے۔  ہم کسی کے آقا بننا چاہتے ہیں اورنہ ہی ہمیں جاگیرداروں اور وڈیروں کا غلام بننا قبول ہے۔ ہم نے تہیہ کر رکھا ہے کہ ہم عزت کی زندگی کیلئے اپنی جانیں تو قربان کر سکتے ہیں لیکن غلامی کی زندگی کسی بھی طور قبول نہیں کریں گے۔ الطاف حسین نے کہاکہ ماضی میں ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کر کے ایم کیو ایم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کی گئی اور مہاجر قوم کے خلاف ریاستی آپریشن کیا گیا۔ اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ الطاف حسین کا چیپٹر کلوز ہو گیا لیکن دنیا نے دیکھا کہ میرے بجائے اسی کا چیپٹرکلوز ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے مظلوم عوام کی قیادت کیلئے چنا ہے اور جب تک اللہ تعالیٰ نہیں چاہے گا دنیا کی کوئی طاقت نہ تو میرا چیپٹر کلوز کر سکتی ہے اور نہ ہی ایم کیو ایم کو ختم کر سکتی ہے۔ دریں اثناء کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ہم نے 20 انتظامی یونٹس بنانے کی بات کی سندھ کی تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا۔ سندھ دھرتی ماں ہے جسے کوئی مائی کا لعل تقسیم نہیں کر سکتا۔

ای پیپر-دی نیشن