چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کی بجائے قرآن دیکھنا چاہتا ہوں: سراج الحق
بہاولپور (نامہ نگار) بہاول پورایک ضلع یا علاقہ کا نام نہیں بلکہ ایک تاریخ کا نام ہے، بہاول پور پاکستان کیلئے ایثاراور قربانی کا نام ہے پوری قوم کی طرف سے بہاول پور آیا ہوں۔ اللہ نے موقع دیا تو جاگیرداروں سے انگریزوں کی دی ہوئی زمین واپس لیکر غریبوں میں تقسیم کرینگے، پاکستان کے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کی بجائے قرآن دیکھنا چاہتا ہوں اور جب تک ایسا نہیں ہوگا ہم سمجھیں گے کہ قائداعظم کا پاکستان ابھی نہیں بنا۔ 68 سال گزر گئے، ہم نے اقتدار میں جرنیلوں کو دیکھا، جاگیرداروں، سرمایہ داروں کو بھی دیکھا، جمہوریت کو شریعت کے بغیر بھی دیکھا اگر ہمیں اللہ نے اقتدار دیا تو ہم ملک میں اللہ اور اسکے رسول کی حکومت بنائیں گے، قائداعظم نے پہلے دن فرمایا تھا پاکستان کا آئین قرآن اور سنت ہو گا۔ اِن خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بہاولپور میں ڈرنگ سٹیڈیم کے ہاکی گرائونڈ میں جلسہ عام سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، عمران خان اور طاہر القادری تینوں فریقوں کو ایک ہفتہ اور دیتے ہیں اور 24 ستمبرکو اُن سے دوبارہ رابطہ کرینگے، ان کو ایسے حالات میں نہیں چھوڑیں گے کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہو جائے۔ نوازشریف، عمران اور قادری ہم فقیروں کی بات مان لیں تو اُن ہی کا فائدہ ہے، سانحہ ماڈل ٹائون پر طاہر القادری کو تجویز دی کہ پنجاب کے سوا کسی دوسرے صوبے میں عدالت میں کیس چلایا جائے اور جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی جائے اگر واقعہ کی ذمہ داری شہباز شریف کی ثابت ہوگئی تو شہباز شریف حکومت چھوڑ دیں گے اور سزا بھگتیں گے۔ کوئی کرکٹ، کوئی سیاست کھیلتا ہے اور کوئی جمہوریت جمہوریت کی رٹ لگاتا ہے۔ پاکستان کو جاگیرداروں نے اپنا کلب بنا دیا ہے۔ باپ، اسکے بعد انکے بیٹے بیٹیاں، جمہوری جماعت صرف جماعت اسلامی ہے، ہر پانچ سال بعد الیکشن ہوتا ہے، ہر چار سال بعد صوبائی الیکشن ہوتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ نوازشریف نے اپوزیشن لیڈرز کو بلایا، ہر پارٹی لیڈر نے انہیں بہترین مشورے دئیے، کسی نے دھرنے کا علاج بتایا تو کسی نے کوئی دوسرا مشورہ دیا، میں نے کہا نوازشریف اللہ سے صلح کر لو، اکثریت کے باوجودآپ کو پریشانی ہورہی ہے تو اس کا مطلب ہے اللہ آپ سے ناراض ہے۔ شہباز شریف کہتے ہیں سیلاب کے پیچھے دوڑتا ہوں، میں وزیراعلیٰ سے بھی کہتا ہوں توبہ کرلیں، جب تک آپ توبہ نہیں کرینگے اُس وقت تک ڈینگی، سیلاب، زلزلے، فرقہ واریت سمیت دیگر عذاب آتے رہیں گے۔ جلسہ سے ڈاکٹر وسیم اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔