کامونکے: امداد نہ ملنے پر سینکڑوں متاثرین سیلاب کا احتجاج، جی ٹی روڈ بلاک
کامونکے (نامہ نگار) سیلاب زدگان کی امدادی رقم ہڑپ کرنے اور سیلاب کا رخ موڑ کر فصلیں تباہ کرنے پر سینکڑوں مردو خواتین نے بااثر حکومتی شخصیت اور انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجا دو گھنٹے تک جی ٹی روڈ بلاک کر دیا۔ احتجاج میں ’’گو نوازگو،، اور مقامی ارکان اسمبلی مردہ باد کے نعرے گونجتے رہے، گھنٹوں ٹریفک بند رہنے سے دور تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ موضع کڑی کوٹ، شادی خاں، نسوکی، شمیر، احاطہ، سیچ کالر، ننگل دونا سنگھ اورگردونواح سے درجنوں ٹریکٹر ٹرالیوں پر سوار سینکڑوں غریب خواتین اور زمینداروں نے ٹی ایم اے آفس کے سامنے ٹرالیاں اورگاڑیاں کھڑی کرکے جی ٹی روڈکو بند کر دیا۔ متاثرین کا کہنا تھا کروڑوں روپے کے فنڈز بروقت نہ پہنچنے سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ مظاہرین نے مقامی ارکان اسمبلی پر امدادی فنڈز ہڑپ کرنے کا الزام بھی لگایا، مظاہرین کا کہنا تھا سابق ایم این اے رانا نذیر نے حکومتی فنڈز اپنی اراضی کو بچانے کیلئے استعمال کر دئیے ہیں اور دوسرے زمینداروں کو ڈبو دیا ہے، ایم این اے رانا عمر نذیر اور سابق ایم این اے نے مظاہرین سے مذاکرات کرنا چاہے لیکن مشتعل مظاہرین سے تلخ کلامی پر پولیس نے ان کو وہاں سے بھیج دیا۔ بعدازاں ایم پی اے رانا شمشاد اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات ہوئے اور اس یقین دہانی پر متاثرہ افراد کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ مظاہرین منتشر ہوگئے۔