بینظیر قتل کیس، اہم گواہ پولیس انسپکٹر منحرف، عدالت نے شہادت کلوز کردی
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ نے سانحہ لیاقت باغ میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو و دیگر کے قتل کیس میں استغاثہ کے گواہ ایس ایچ او تھانہ سٹی انسپکٹر چودھری محمد الیاس کی شہادت قلمبند کرانے کے بعد وکیل صفائی ملک جواد خالد کی جرح کے دوران منحرف ہوگئے جو اس کیس میں اہم ٹرننگ پوائنٹ ہے۔ فاضل جج نے منحرف گواہ پر سپیشل پبلک پراسیکیوٹر چودھری محمد اظہر کو جرح کرنے کی اجازت نہیں دی اور یہ شہادت ’’کلوز‘‘ کر دی۔ جرح کی اجازت نہ ملنے کے خلاف پبلک پراسیکیوٹر ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کرینگے جبکہ پبلک پراسیکیوٹر نے مقدمے کی وڈیو لنک ٹرائل کرنے کی درخواست دی ہے جس پر فریقین کے وکلا 27 ستمبر کو بحث کرینگے۔ استغاثہ کے وکیل نے شہادت کیلئے آئے ہوئے سرکاری گواہ انسپکٹر اعجاز شاہ کی شہادت قلمبند نہیں کرائی اور مزید شہادتیں ریکارڈ کرانے کیلئے آئندہ تاریخ سماعت تک مہلت دینے کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کر لی۔ جیل میں ٹرائل کے دوران مقدمے میں ملوث دو پولیس افسران سعود عزیز، خرم شہزاد اور دیگر ملزمان حسنین گل، رفاقت علی، عبدالرشید اور اعتزاز شاہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے مزید سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کر دی۔