حج کرپشن کیس، سپریم کورٹ کا مرکزی ملزم سابق ڈی جی راﺅ شکیل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس کے مرکزی ملزم اور چار سال سے جیل میں بند سابق ڈی جی حج راﺅ شکیل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا‘ ملزم راﺅ شکیل کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں اور اپنا پاسپورٹ بھی رجسٹرار سپریم کورٹ کے حوالے کریں‘ ضمانت کے بعد اگر ملزم عدالت کے بلانے پر پیش نہ ہوا تو ملزم کی ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔ یہ حکم جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کے روز ملزم کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد جاری کیا جس میں ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سابق ڈی جی حج راﺅ شکیل گذشتہ چار سال سے جیل میں ہیں اور عدالتی ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں۔ وہ صرف اکیلے ملزم ہیں جن کی ضمانت منظور نہیں ہوئی باقی ملزمان جن میں سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی سمیت تمام ملزمان ضمانت پر ہیں۔ وہ عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں وہ مقدمے میں پیش ہوتے رہیں گے۔ فوجداری مقدمات میں اتنی لمبی اور دیر تک جیل میں بند ہونے والے ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے جس پر عدالت نے ملزم راﺅ شکیل کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔این این آئی کے مطابق کیس کے سپیشل پراسیکیوٹر اظہر چوہدری نے درخواست کے مخالف دلائل میں موقف اختیار کیا ملزم کے عدم تعاون کی وجہ سے معاملہ طول پکڑ گیا ہے ملزم تعاون کرے تو اسی ماہ ٹرائل مکمل ہو سکتا ہے جس پر عدالت نے کہا ٹرائل کی وقت پر تکمیل کی ذمہ داری ملزم پر نہیں ڈالی جا سکتی اور نہ ملزم کو غیر معینہ مدت تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا راﺅ شکیل ٹرائل کورٹ میں مسلسل 2سماعتوں میں غیر حاضر رہے تو ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔
راﺅ شکیل رہا