• news

عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل صدر کو مشاورت کا پابند بنایا جائے، ریٹرننگ افسر ہمارے ماتحت کئے جائیں: الیکشن کمشن

اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/ خبرنگار/ بی بی سی)  الیکشن کمشن نے انتخابی قوانین میں ترامیم کیلئے سفارشات پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کردی ہیں جس کے مطابق عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر ازخود نہیں کر سکیں گے بلکہ اعلان سے قبل الیکشن کمشن سے مشاورت کرنا ضروری ہوگا، ریٹرننگ افسر جوکہ انتظامی لحاظ سے خود مختار حیثیت سے کام کر رہے ہیں، کو الیکشن کمشن کے ماتحت بنایا  جائے جبکہ امیدواروں کی سکروٹنی کی مدت کم از کم 15 روز کرنیکی سفارش کی گئی ہے اور اثاثوں کی تفصیلات پر غلط بیانی پر تین سال قید کی سزا  برقرار رکھی گئی ہے جبکہ جرمانہ 5ہزار سے بڑھا کر 1لاکھ روپے کر دیاگیا ہے ،مسودے کے مطابق خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دینے پر انتخابات کالعدم قرار دے دئیے جائیں گے، اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کرانیوالے ارکان کی رکنیت 60روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس سے قبل گوشوارے جمع نہ کرانے والے معطل شدہ رکن جس وقت بھی اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرادیتا تھا اس کی رکنیت بحال ہوجاتی تھی مگر اب وہ سزا کے طورپر کم از کم دو ماہ تک معطل رہے گا۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمشن کو اثاثوں کی تفصیلات کی جانچ پڑتال کا پہلے کی طرح اختیار ہوگا جس کے لئے وہ ایف بی آر،انکم ٹیکس اور نادرا سے معاونت لے سکے گا، انتخابات سے ایک ماہ قبل پولنگ سکیم منجمد اور پولنگ سے 90روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہو گی،اس سے قبل الیکشن شیڈول سے قبل تک نئے ووٹ رجسٹرڈ اور ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل ہو سکتے تھے۔ قومی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 60لاکھ روپے جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 40لاکھ روپے ہو گی۔ بی بی سی کے مطابق الیکشن کمشن نے ترامیم کا مسودہ انتخابات سے متعلق پارلیمان کی اصلاحاتی کمیٹی کو بھجوا دیا۔ ان تجاویز میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران ریٹرننگ افسران الیکشن کمشن کے ماتحت ہوں گے تاہم اس بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آئندہ انتخابات کے لئے ریٹرننگ افسران عدلیہ سے لیے جائیں گے یا کسی دوسرے محکمے سے۔ اس سے قبل انتخابی اخراجات کی حد کم تھی۔ اثاثہ جات جمع نہ کروانے والے ارکان کی رکنیت 60 روز کیلئے معطل کر دی جائے گی، الیکشن کمشن کو اثاثوں کی تفصیلات کی جانچ پڑتال کا اختیار ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن