سندھ میں سیلاب کا زور کم ہونے لگا‘ پنجاب کے بعض علاقے ابھی تک زیرآب
کراچی/سکھر (آئی این پی) سندھ میں سیلاب کا زور کم ہونے لگا، ریلے کی لپیٹ میں آنے والے علاقوں میں پانی بڑھنے کا عمل رک گیا، پنجاب میں بعض علاقوں سے سیلابی پانی ابھی تک نہیں نکلا، متاثرین ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ سندھ میں داخل ہونے والے ریلے کے بہاو¿ میں کمی کے بعد کشمور میں سیلابی پانی کی تباہی رک گئی ۔ شکار پور کے متعدد دیہات پانی سے گھر گئے اور سینکڑوں ایکڑ پر زیر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا۔ ادھر سکھر میں پنوں عاقل کے کچے کے متعدد دیہاتوں میں بھی پانی کھڑا تو ہے لیکن اس کی سطح میں اضافہ اب رک گیا ۔تاہم سیلابی پانی نے چاول دالوں اور سبزیوں کی فصلیں تباہ کرکے مقامی چھوٹے کاشتکاروں کو سخت مالی نقصان پہنچایا۔ لاڑکانہ اور گھوٹکی میں حفاظتی بندوں پر بڑی تعداد میں لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے جو اپنے علاقوں سے سیلابی پانی اترنے اور گھروں کو لوٹنے کے منتظر ہیں۔ مظفر گڑھ کے دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ محکمہ انہار کی رہائشی کالونی میں دو دو فٹ سیلابی پانی جمع ہے۔ملتان ،جھنگ چنیوٹ اور بہاولپور سمیت دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں خیمہ بستیاں قائم ہیں جہاں سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد کے لئے خوراک اور علاج کا بندوبست کیا جارہا ہے۔تاہم اپنے گھروں کو لوٹنے والے افراد،امداد نہ ملنے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ملتان سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق ملتان اور مظفرگڑھ شہر کو سیلاب سے بچانے کیلئے حفاظتی بندوں اور شاہرا¶ں پر ڈالے گئے شگافوں کے باعث پکے کے علاقوں کے دیہاتوں میں داخل ہونیوالے پانی کا دریا میں واپسی کا راستہ نہ ہونے کے باعث سیلابی پانی ان علاقوں میں قید ہو کر رہ گیا ہے کئی دنوں سے کھڑے پانی میں سیم اور بدبو پیدا ہونے سے ان علاقوں میں مچھروں کی بہتات ہو گئی ہے۔ مظفرگڑھ میں شہر کو بچانے کیلئے بنائے گئے بند میں 3 مختلف جگہوں پر پڑنے والے شگافوں نے سینکڑوں بستیوں اور ہزاروں ایکڑ فصلوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔
سیلاب