پولیو کی تشویشناک صورتحال ،وزیراعظم ہائوس میں آج ہنگامی اجلاس طلب
واشنگٹن/اسلام آباد (آئی این پی + ثناء نیوز+ نوائے وقت نیوز) عالمی ادارہ صحت نے خبر دار کیا ہے کہ پاکستان میں دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں پولیو وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسز 14 گنا اور تشویشناک حد سے زیادہ ہیں اور اگر اس کے تدارک کیلئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال مزیدگھمبیر ہو سکتی ہے۔ بدھ کو پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر مشیل تھائرین نے امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس سال پاکستان میں دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں پولیو وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسز 14 گنا زیادہ ہیں۔ پاکستان میں اس سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 171 ہو گئی ہے جبکہ اس وائرس سے گزشتہ سال 93 بچے متاثر ہوئے تھے۔ ڈاکٹر مشیل کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف عالمی ادارہ صحت اور حکومت پاکستان بلکہ عالمی برادری کیلئے بھی تشویشناک ہے۔ ہمارے پاس پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے قومی اور صوبائی سطح کیلئے حکمت عملی ہے۔ ہم نے اس ہفتے کے دوران بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف، حکومت اور تمام شراکت داروں سے ملاقاتیں کیں۔ آئندہ 9 سے 12 ماہ کیلئے ایک منصوبہ عملدرآمد کیلئے تیار ہے جس کے تحت یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ 2015ء کے اواخر تک ملک میں پولیو کا کوئی بھی نیا کیس نہ ہو۔ پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے اس بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے والوں کو تمام علاقوں تک رسائی چاہئے۔ انسداد پولیو کی ٹیموں اور ان کی حفاطت پر مامور سکیورٹی عملے پر حملے تشویشناک ہیں اور ایسے حملے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ علاوہ ازیں ملک میں پولیو کی تشویشناک صورتحال کے باعث وفاقی حکومت نے پولیو آپریشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی پولیو آپریشن سینٹر قومی ادارہ صحت میں حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سیکرٹریٹ میں قائم کیا جائیگا ، آپریشن سینٹر چاروں صوبوں اور ملک کے تمام اضلاع سے مسلسل رابطہ رکھے گا اور کوئی بھی پولیو کیس سامنے آنے کی صورت میں متعلقہ علاقے میں فوری ٹیمیں ارسال کی جائیں گی۔ دوسری طرف ملک میں پولیو کی پریشان کن صورتحال پر وزیراعظم ہائوس میں آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔